پنجاب میں خسرہ کے مرض کی شدت پنجاب نے وفاقی حکومت سے مدد طلب کر لی

(صحافی متین الحسن شیخوپورہ )
پنجاب کے وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے ہفتہ کے روزصوبائی وزیر خواجہ سلیمان رفیق کے ہمراہ شیخوپورہ کے مدر اینڈ چلڈرن اسپتال کا دورہ کیا۔ وزراء نے چلڈرن ہسپتال میں قائم خسرہ وارڈ کا خصوصی طور پر دوورہ کیا،بچوں کے لواحقین سے ملنے والی سہولیات سے متعلق پوچھ گچھ کی۔

اس موقع پر زرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئ خواجہ عمران نذیر نے کہاکہ پچھلے پانچ سالوں سے خسرہ کی ویکسی نیشن ہی نہیں کی گئ۔ آج جو وباء ہے یہ اسی کا نتیجہ ہے ماضی قریب میں حکمرانوں نے ملک اور قوم کیلئے کچھ نہیں کیا۔ اسی وجہ سے ادارے مسائل کا شکار ہیں تعلیم اور صحت جیسے محکموں کو بھی معاف نہیں کیا گیا تھا۔

صوبائی وزیر صحت نے کہا وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف روزانہ کی بنیاد پر خسرہ کی وباء کے شکار بچوں کو دی جانیوالی سہولیات کی رپورٹ لے رہی ہیں اور ان کی طرف سے ہدایات ہیں کہ صحت کے شعبہ پر کسی قسم کی کوئی کوتاہی بور لاپرواہی برداشت نہیں کی جائیگی۔پنجاب بھر کے ہسپتالوں میں ہسپتال انتظامیہ مریضوں کے علاج معالجہ کیلئے تمام تروسائل کو بروئے کار لائیں اور اپنے فرائض کو مسیحا بن کر ادا کریں۔

انہوں نے کہا مسلم لیگ (ن) کے 2013 ء سے 2018 ء والے دور اقتدار کے دوران ویکسی نیشن کا ریٹ 84 فیصد تھا مگر جب 2022 ء میں ہم واپس آئے تو ریٹ 68 فیصد رہ گیاتھا صوبائی وزیر خواجہ عمران نذیر نے کہاکہ وفاقی حکومت سے مدد طلب کرلی گئی ہے اور کوشش ہے کہ ویکسی نیشن کیلئے گھرگھر پہنچاجائے تاکہ یہ وباء مزید نہ پھیلے .

انہوں نے کہاکہ اگر والدین بچے میں خسرے کا مرض دیکھیں تو فوری طور پر ایم بی بی ایس ڈاکٹر کے پاس جائیں کسی عطائی کے پاس نہ جائیں۔ اس سے مرض سنگین ہوتا ہے انہوں نے کہاکہ پنجاب میں دو ہفتے کے اندد اندر ڈاکٹرز کی کمی پوری کر دی جائے گئی

اپنا تبصرہ لکھیں