بدعنوانی کے باعث کتے کے کاٹنے کی ویکسین عدم دستیاب ہے وفاقی محتسب

وفاقی محتسب کی انکوائری میں کتے کے کاٹنے کی ویکسین کی عدم دستیابی میں متعلقہ اداروں کی مجرمانہ غفلت اور بد انتظامی کا بھی انکشاف ہوا ہے۔وفاقی محتسب نے ویکسین کی عدم دستیابی کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کاحکم دے دیا۔

اتوار کے روز وفاقی محتسب کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی نےڈرگ ریگو لیٹری اتھارٹی آف پاکستان اور قومی ادارہ صحت ( این آئی ایچ ) کے سربراہان کو ہدایت کی ہےکہ وہ وفاقی دارالحکومت کے تمام ہسپتالوں میں کتے کے کاٹنے کی ویکسین کی فوری دستیابی کو یقینی بنائیں اور اس سلسلے میں تمام بیورو کریٹک رکاوٹیں دور کی جائیں۔

وفاقی محتسب میں انکوائری کے دوران متعلقہ اداروں کی مجرمانہ غفلت اور نا اہلی کا انکشاف ہوا ہے۔واضح رہے کہ وفاقی محتسب نے ایک شکایت پر اسلام آباد کے سرکاری ہسپتالوں میں ویکسین کی عدم دستیابی کا نوٹس لیتے ہوئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ ( این آئی ایچ ) ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان ( ڈی آر اے پی )کے اعلیٰ عہدیدارن کو 9جنوری کو اپنے دفتر طلب کر کے ویکسین کی عدم دستیابی کی وجوہات معلوم کیں۔

انہوں نے ڈریپ کو بھی ہدایت جاری کی تھی کہ اس بات کا تعین کیا جائے کہ قومی ادارہ صحت آخر کیوں یہ ویکسین تیا ر نہیں کر رہا۔ وفاقی محتسب میں تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ متعلقہ اداروں کی مجرمانہ غفلت، لاپرواہی اور بد عنوانی کی وجہ سے یہ صورتحال پیدا ہوئی۔اس ضمن میں وفاقی محتسب کا دفتر ان ددنوں متعلقہ اداروں سے مسلسل رابطے میں ہے تاکہ جلد از جلد صورتحال میں بہتری لائی جا سکے۔

وفاقی محتسب کی تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ غفلت اور لا پرواہی کے علاوہ بعض دیگرعوامل جن میں سرکاری دفاتر کی طویل کارروائی، سست روی اور ڈالر کے ریٹ میں اتار چڑھاو شامل ہیں، جو کافی حد تک ویکسین کی عدم دستیابی کی وجہ بنے۔اس صورتحال کے تدارک کیلئےمتعلقہ اداروں کو فوری ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

وفاقی محتسب کا ادارہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہےاور بہتری لانے میں کوشاں ہے ،( این آئی ایچ ) اور ڈریپ کے ذمہ داران نے وفاقی محتسب کو یقین دلایا ہے کہ وہ صورتحال میں بہتری لانے کیلئے کوئی دقیقہ فرو گزاشت نہیں کریں گے۔اس ضمن میں وفاقی محتسب کے ادارے میں دو سماعتیں ہو چکی ہیں ۔

اپنا تبصرہ لکھیں