امریکا نے غیر قانونی طور پر مقیم بھارتی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے، اور آج ایک امریکی فوجی طیارہ ان افراد کو لے کر بھارت کے شہر امرتسر پہنچا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرزکے مطابق، ایک عینی شاہد نے بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امیگریشن ایجنڈے کے تحت نامعلوم تعداد میں افراد کو ملک بدر کیا گیا ہے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، پرواز میں 205 تارکین وطن موجود تھے، تاہم بعض ذرائع کے مطابق یہ تعداد 104 تھی۔ زیادہ تر افراد کا تعلق بھارت کی شمالی ریاست پنجاب اور مغربی ریاست گجرات کے بتایا جا رہا ہے۔
وجی طیارے کا استعمال – ایک غیر معمولی اقدام
ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے سخت امیگریشن ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے فوجی وسائل کا استعمال کیا، اور بھارتی تارکین وطن کو فوجی طیاروں کے ذریعے واپس بھیجا۔ اگرچہ سابقہ امریکی حکومتیں بھی غیر قانونی بھارتی تارکین وطن کو ملک بدر کرتی رہی ہیں، لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ اس مقصد کے لیے فوجی طیارے استعمال کیے گئے ہیں۔
خفیہ پرواز اور بھارت میں اثرات
رائٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق، گزشتہ روز ایک C-17 فوجی طیارہ تارکین وطن کو لے کر بھارت روانہ ہوا تھا، تاہم یہ پرواز کسی بھی عوامی فلائٹ ٹریکر پر نظر نہیں آئی۔ دوسری جانب، بھارتی میڈیا نے طیارے کو امرتسر ایئرپورٹ پر اترتے دکھایا ہے۔
امریکا-بھارت تعلقات اور امیگریشن مسائل*
ڈونلڈ ٹرمپ کے گزشتہ ماہ عہدہ سنبھالنے کے بعد سے بھارت اور امریکا کے درمیان تارکین وطن کے مسائل پر تبادلہ خیال جاری ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ آئندہ ہفتے واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی ملاقات میں بھی یہ معاملہ زیر بحث آئے گا۔