جمعہ کے روز اسلام آباد سے قیدیوں کو اٹک لے جانے والی قیدی وینوں پر مسلح افراد نے حملہ کر دیا۔ حملے کے نتیجے میں 4 پولیس اہکار زخمی ہو گئے۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کےمطابق حملہ سنگجانی ٹال پلازہ کے نزدیک اس وقت کیا گیا جب پولیس 82 قیدیوں کو عدالت پیشی کے بعد اٹک جیل منتقل کررہی تھی۔
4 ڈالوں میں سوار20 ملزمان نے سنگجانی ٹال پلازہ کے نزدیک قیدی وینوں پر حملہ کردیا۔ملزمان اسلحہ، ڈنڈے سوٹوں اور پتھروں سے لیس تھے۔حملہ آوروں نے پر پولیس پر فائرنگ بھی کی.حملے میں 4 پولیس اہلکار زخمی، جبکہ پولیس نے کاروائی کر کے 4 حملہ آور گرفتار کر لیے۔جبکہ حملہ آوروں کی 3 گاڑیاں اور اسلحہ پولییس نے قبضہ میں لے لیا۔
حملے کے بعد پولیس کے اعلی افسران بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے۔پولیس کی طرف صورت حال کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے۔حملہ آوروں کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس نے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشنز بھی شروع کردئیے ہیں۔حملہ آوروں کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔4 ملزمان کی گرفتاری کے علاوہ پولیس نے حملہ کے دوران فرار ہونے والے قیدیوں کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔جبکہ قیدیوں کو کسی دوسری محفوظ جیل میں منتقل کرنے سے متعلق اطلاعات کو خفیہ رکھا جا رہاہے۔
ہمارے زرائع کے مطابق قیدی وینوں میں 15 اکتوبر کو اسلام آباد میں وزیراعلی خیبر پختون خواہ کے مظاہرے کے دوران حراست میں لیے گئے افراد سوار تھے۔ ان ملزمان میں اراکین صوبائی اسمبلی اور خیبر پختون خواہ کے سرکاری ملازمین بھی شامل تھے۔ فرار ہونے والے قیدیوں میں اراکین صوبائی اسمبلی عالم زیب، ملک لیاقت اور قریشی بھی شامل ہیں۔ اگر چہ پولیس کی طرف سے فرار ہونے والے حوالاتیوں کو دوبارہ گرفتار کرنے کا دعوی کیا جا رہا ہے تاہم زرائع کی اطلاعات کے مطابق کچھ حوالاتی فرار ہونے کے بعد پولیس کی گرفت میں نہیں آئے۔