بنگلہ دیش کی وزیر اعظم حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا آرمی چیف قوم سے خطاب کریں گے

بنگلہ دیش کی وزیر اعظم حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا.وہ ڈھاکہ میں اپنی رہائش گاہ سے محفوظ مقام پر منتقل ہو گئی ہیں، جب کہ بنگلہ دیش کے آرمی چیف کچھ دیر بعد قوم سے خطاب کریں گے۔

زرائع ابلاغ کے مطابق بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا ہے۔زرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ حسینہ واجد اور ان کی بہن گنابھابن (وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ) سے محفوظ مقام پر چلی گئی ہیں، حسینہ واجد تقریر ریکارڈ کرنا چاہتی تھی لیکن انہیں ایسا کرنے کا موقع نہیں مل سکا۔

اس سے قبل خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق وزیر اعظم کے قریبی معاون نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ صورتحال ایسی ہے کہ یہ بھی ایک امکان ہے، لیکن میں نہیں جانتا کہ یہ کیسے ہوگا؟

ان قریبی ذرائع نے بتایا تھا کہ وہ محفوظ مقام پر منتقل ہونے کے لیے ڈھاکہ محل سے روانہ ہو گئی ہیں۔جبکہ استیفعی دینے سے قبل حسینہ واجد کو فوج کی تحویل میں لے لیا گیا تھا۔اور آرمی چیف نے وزیراعظم کو مستعغی ہونے کے لیے 46 منٹ کی ڈیڈ لائن دی تھی۔

دوسری جانب بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کے صاحبزادے نے پیر کے روز ملکی سکیورٹی فورسز پر زور دیا کہ وہ ان کی والدہ کے اقتدار پر کسی بھی طرح کے قبضے کی کوشش کو روکیں۔

امریکہ میں مقیم حسینہ واجد کے صاحب زادے صجیب وازید جوئی نے فیس بک پر ایک پوسٹ میں کہا کہ آپ کا فرض ہے کہ ہم اپنے لوگوں اور ہمارے ملک کو محفوظ رکھیں اور آئین کو برقرار رکھیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ کسی غیر منتخب حکومت کو ایک منٹ بھی اقتدار میں نہ آنے دیں، یہ آپ کا فرض ہے۔

اس سے قبل بنگلہ دیشں میں وزیراعظم شیخ حسینہ کے استعفے کا مطالبہ کرنے والے ہزاروں مظاہرین کی اتوار کو حکومت کے حامی ہجوم کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں جن میں 100 کے قریب افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جھڑپوں میں 14 پولیس افسران سمیت 95 افراد ہلاک ہو گئے۔ چینل 24 نیوز آؤٹ لیٹ نے 85 اموات رپورٹ کی ہیں۔

فوج نے اتوار کی شام دارالحکومت ڈھاکہ سمیت ملک کے بڑے شہروں میں غیر معینہ مدت کے لیے ایک نیا کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اپنا تبصرہ لکھیں