اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس اور فلسطینی اتھارٹی کی حکمران الفتح و دیگر جماعتوں کے درمیان اتحاد معاہدے اور فلسطینی علاقوں پر ایک مشترکہ فلسطینی حکومت بنانے کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے اس غیر معمولی پیش رفت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے ‘ میرے خیال میں اتحاد کی جانب تمام تر اقدامات کا خیرمقدم اور حوصلہ افزائی کی جانا چاہیے۔
سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے اس معاہدے کے بارے میں ان کی ترجمانی کرتے ہوئے کہا’ گوتریس فلسطینی دھڑوں کے بیجنگ اعلامیہ پر دستخطوں کا بہت زیادہ خیرمقدم کرتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا ‘ فلسطینی دھڑوں کے درمیان اتحاد بہت ضروری ہے۔ یہ اتحاد امن و سلامتی کے ساتھ ساتھ فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت ، ایک مکمل آزاد ، جمہوری اور قابل عمل خود مختار ریاست کو آگے بڑھائے گا۔
واضح رہے اس سے قبل حماس نے اعلان کیا تھا کہ’ الفتح سمیت دوسری فلسطینی تنظیموں کے ساتھ فلسطینی قومی اتحاد کی خاطر مل کر کام کرنے کے لیے ہم نے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔
معاہدے میں فلسطینی دھڑوں کے معاہدے کے ذریعے فلسطینی اتحاد کی ایک عبوری حکومت کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ معاہدے کی رو سے یہ عبوری حکومت تمام فلسطینی علاقوں پر مشتمل ہو گی اور یکساں طور پر اپنے اختیارات کا تمام فلسطینی علاقوں میں استعمال کرے گی۔ اس عبوری فلسطینی حکومت کے دائرہ کار میں غزہ ، مغربی کنارا اور مشرقی یروشلم شامل کیا گیا ہے
چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے بھی کہا ہے ‘ فلسطینی دھڑوں نے جنگ کے بعد غزہ پر ایک عبوری قومی مفاہمتی حکومت قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے
یہ معاہدہ چین کی میزبانی میں طے پایا ہے۔ چین پچھلے کئی ماہ سے فلسطینی تنظیموں کے درمیان ثالثی کی کوشش کر رہا ہے۔
سعودی عرب اور ایران کے درمیان پچھلے سال ماہ مارچ میں ہونے والے معاہدے کے بعد فلسطینی تنظییموں کے مابین ثالثی سے چین نے مشرق وسطی میں اہم سفارتی کامیابی حاصل کی ہے۔جس کے دور رس نتایج برآمد ہوں گے۔
انتہائی مشکل صورت حال میں فلسطینی جماعتوں کے درمیان ثالثی کرانے میں چین کی کامیابی مشرق وسطیٰ کے لیے غیر معمولی واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔ فلسطینی تنظیموں کے درمیان یہ معاہدہ منگل کو رات گئے طے پایا ہے۔
جبکہ اسرائیل نے بیجنگ کی ثالثی میں طے پانے والے اس معاہدے پر رد عمل دیتے ہوۓ تنقید کی ہے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز نے کہا ‘ غزہ میں حماس کی حکومت کو کچل دیا جائے گا ۔کاٹز نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ‘ ان کی الفتح نے اس گروپ( حماس ) کو گلے لگا لیا ہے جس کے سات اکتوبر کے حملے نے غزہ میں جنگ کو جنم دیا۔