سابق نائب صدر کمالا ہیرس نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ 2026 میں کیلیفورنیا کی گورنر شپ کا انتخاب نہیں لڑیں گی، جس سے اس حوالے سے جاری قیاس آرائیوں کا خاتمہ ہوا، لیکن ساتھ ہی یہ سوال بھی پیدا ہو گیا کہ وہ مستقبل میں کیا سیاسی منصوبے رکھتی ہیں، خاص طور پر 2028 کے صدارتی انتخابات کے تناظر میں۔
کمالا ہیرس نے اپنے بیان میں کہا:
“فی الحال میری قیادت اور عوامی خدمت کسی منتخب عہدے پر نہیں ہو گی۔ میں امریکی عوام سے دوبارہ جڑنے، ایسے ڈیموکریٹس کو منتخب کروانے میں مدد دینے اور اپنی آئندہ منصوبہ بندی کے بارے میں مزید تفصیلات جلد شیئر کرنے کی منتظر ہوں جو بے خوفی سے عوام کے لیے لڑیں گے۔”
سی این این کے مطابق،صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے شکست کے بعد، ہیرس اور ان کی ٹیم نے اشارہ دیا تھا کہ وہ مستقبل کے سیاسی لائحہ عمل پر غور کے لیے کچھ وقت لیں گی، جس میں کیلیفورنیا کی گورنر شپ یا 2028 میں دوبارہ صدارتی انتخاب لڑنے کے امکانات شامل تھے۔
کیلیفورنیا میں ہیرس ایک مضبوط امیدوار تصور کی جا رہی تھیں، لیکن اس میدان میں دیگر نمایاں ڈیموکریٹس جیسے کیٹی پورٹر، سابق میئر انٹونیو ویلارائیگوسا، اور سابق سیکرٹری ہیلتھ اینڈ ہیومن سروسز زاویر بیسیرا بھی شامل ہیں۔ ریاست میں ڈیموکریٹ پارٹی کو اب بھی برتری حاصل ہے۔
تاہم، ریاست کے کچھ ڈیموکریٹس کو ان کے پچھلے صدارتی انتخاب میں ناکامی اور اس کے ممکنہ اثرات پر تشویش تھی، خاص طور پر ریاست کی ان کانگریشنل نشستوں پر جو آئندہ وسط مدتی انتخابات میں اہم کردار ادا کریں گی۔
ان داخلی مشاورتوں کے دوران، ہیرس نے سابق گورنرز سے ملاقاتیں کیں، ان سے مشورے لیے اور اپنے عملے سے مختلف آپشنز پر رپورٹس اور ریسرچ طلب کیں۔ ان میں چند تجاویز شامل تھیں:
ایک نئی 501(c)(4) تنظیم بنانا جو نوجوان ووٹرز کو بااختیار بنانے اور جمہوری اداروں پر ازسرنو سوچنے پر مبنی ہو؛
ایک سیاسی ایکشن کمیٹی (PAC) کی تشکیل، جو دیگر امیدواروں کے لیے فنڈ جمع کرے؛
جنوبی ریاستوں کا دورہ، تاکہ مستقبل میں 2028 کے صدارتی انتخاب کی راہ ہموار کی جا سکے۔
ہیرس یہ فیصلہ اپنی متوقع خزاں کی کتابی تشہیر مہم کے اعلان سے پہلے کرنا چاہتی تھیں، جس کا اعلان جلد متوقع ہے۔
قریبی ذرائع کے مطابق، ہیرس کا ماننا ہے کہ اگر وہ گورنر کے انتخاب میں نہیں جاتیں، تو ان کے پاس ان تمام منصوبوں کے لیے وقت میسر ہوگا۔
ہیرس نے کہا:
“میں ان تمام افراد کے لیے بے حد احترام رکھتی ہوں جو اپنی زندگیاں عوامی خدمت کے لیے وقف کر دیتے ہیں، لیکن ہمیں یہ بھی تسلیم کرنا ہوگا کہ ہماری سیاست، حکومت اور ادارے اکثر عوام کی توقعات پر پورا نہیں اترتے۔ ہمیں نئی سوچ اور نئے طریقوں کے ساتھ انہی اصولوں پر قائم رہتے ہوئے تبدیلی لانی ہوگی۔”
کمالا ہیرس کا سیاسی مستقبل
ہیرس کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر شپ کی دوڑ سے دستبرداری کو ان کی آئندہ صدارتی انتخاب میں شرکت کے حتمی فیصلے کے طور پر نہ لیا جائے۔
انہوں نے یہ اعلان ایک ہفتے قبل برطانیہ سے واپسی کے بعد کیا، جہاں وہ اپنی قریبی دوست اور ڈونر لورین پاول جابز کی بیٹی کی شادی میں شرکت کے لیے گئی تھیں۔ متعدد افراد سے بات کرتے ہوئے انہوں نے اشارہ دیا کہ وہ انتخابی سیاست سے کچھ فاصلے پر جا رہی ہیں۔ انہوں نے ایک دوست سے کہا کہ وہ “باہر سے قیادت” کرتے ہوئے زیادہ مؤثر ہو سکتی ہیں۔
ان کے قریبی حلقے کو خدشہ تھا کہ اگر وہ گورنر کے امیدوار کے طور پر میدان میں آتی ہیں تو انہیں بہت سی ریاستی پالیسیوں اور قانونی جزئیات میں الجھنا پڑے گا، جو ان کی قومی سطح کی گفتگو اور سیاسی سرگرمیوں میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔
ایک قریبی ساتھی نے کہا:
“گورنر کے لیے انتخاب لڑنے کا مطلب ہے کہ آپ کو ریاستی قانون سازی کی باریکیوں میں جانا پڑتا ہے، جب کہ وہ اب بھی قومی سطح پر گفتگو کا حصہ بننا چاہتی ہیں۔”
کمالا ہیرس کا ارادہ آئندہ وسط مدتی انتخابات میں ڈیموکریٹس کی حمایت کرنے کا بھی ہے، چاہے وہ براہ راست مہم چلا کر ہو یا پھر اپنے متوقع PAC کے ذریعے۔
کیلیفورنیا میں بھی کئی کانگریشنل نشستیں ایسی ہیں جو ریپبلکنز کی موجودہ ایوان نمائندگان میں اکثریت سے زیادہ اہم ہیں، اور اگر گورنر گیون نیوزوم نے وسط مدتی ریڈسٹرکنگ کا عمل شروع کیا، تو یہ تعداد اور بھی بڑھ سکتی ہے۔
2024 کی صدارتی مہم کے تجربے کے بعد، ہیرس کی اثر پذیری صرف کیلیفورنیا تک محدود نہیں بلکہ قومی سطح پر بھی نمایاں ہو سکتی ہے۔