امریکہ اور بھارت نے خلائی مشن “NISAR” لانچ کر دیا ” اب زمین کے پوشیدہ تغیرات پر نظر رکھی جائے گی” پاکستان کے لئے لمحہ فکریہ “

ویب ڈیسک : امریکہ اور بھارت نے مشترکہ طور پر ایک انقلابی سیٹلائٹ “NISAR” کامیابی سے خلا میں روانہ کیا ہے، جو زمین کی سطح پر ہونے والی معمولی سے معمولی تبدیلی کو بھی ریکارڈ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ مشن قدرتی آفات کی پیش گوئی، ماحولیاتی تحفظ، زرعی منصوبہ بندی اور ارضیاتی مشاہدات کے لیے ایک گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے۔

پہلا مشترکہ سیٹلائٹ مشن:
NASA اور ISRO کا پہلا دوطرفہ سیٹلائٹ منصوبہ، جو 2014 کے تعاون معاہدے کا عملی نتیجہ ہے۔

سی این این کے ًطابق، سیٹلائٹ L-band اور S-band سنتھیٹک اپرچر ریڈار سے لیس ہے، جو زمین کی ساخت، نمی، حرکت اور موسمیاتی اثرات کو انتہائی باریکی سے مانیٹر کر سکتا ہے۔

سیٹلائٹ روزانہ 14 بار زمین کا چکر لگائے گا، اور ہر 12 دن میں زمین کی تمام برفانی، جنگلی، زرعی اور شہری سطح کا دوبارہ مکمل مشاہدہ کرے گا۔

زلزلے، زمینی کھسکاؤ، آتش فشاں، طوفان، سیلاب اور جنگلاتی آگ جیسے خطرات کی قبل از وقت شناخت ممکن بنائے گا۔

فصلوں کی حالت، زمینی نمی، برف کے پگھلنے اور جنگلات کی کٹائی پر ڈیٹا فراہم کرے گا، جس سے موسمیاتی تبدیلیوں پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

بادلوں، بارش اور اندھیرے میں بھی کام کرنے والا ریڈار سسٹم، دن رات مسلسل مشاہدے کی صلاحیت کے ساتھ۔

بھارتی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا:یہ صرف سیٹلائٹ نہیں، بلکہ بھارت کا دنیا سے سائنسی مصافحہ ہے۔ یہ مشن وزیر اعظم مودی کے ‘وشو بندھو’ وژن کو عملی جامہ پہناتا ہے، دفاعی ماہرین کے مطابق پاکستان کو اس معاہدے کے سے خطرہ ہو سکتا ہے .

NASA اور ISRO کی مشترکہ ٹیم نے 13 مختلف ٹائم زونز اور ہزاروں میل کی دوری کے باوجود مشن کو کامیابی سے مکمل کیا۔ یہ تعاون سائنسی اتحاد، عزم اور انسانیت کی خدمت کا عالمی مظہر ہے۔

About The Author

اپنا تبصرہ لکھیں