جاگو شاید کسی کا گھروندہ ٹوٹا ہے، جاگو شاید کسی کی دیوار بہہ گئی ہے۔ جاگو شاید کسی کے پیروں کی زمین کھینچ لی گئی ہے جاگو کہ کسی کے خواب ایک بار دوبارہ ہہہ گئے ہیں، یا شاید دریا مزید پڑھیں
اس کیٹا گری میں 16 خبریں موجود ہیں
ہم شاید ایک ایسے معاشرے میں سانس لے رہیں ہیں جہاں دوہرے نہیں، سیکڑوں قسم کے معیارات ہیں۔ سوچ، بات ، عمل اور نظر یے بھی اپنے اپنے ہیں۔ اب یہ بات کہنا کہ یہ تو انسانی فطرت ہے اتنا مزید پڑھیں
نہ جانے کیوں یہ انسانی فطرت ہے کہ وہ نئی چیزوں پر بے حد مسرور ہوتا ہے، جذبات میں تیزی پیدا ہو جاتی ہے، کچھ جی اُچھلنے لگتا ہے، زندگی رنگین اور گل بہار محسوس ہونے لگتی ہے، طبعیت میں مزید پڑھیں
یوں تو ازل سے بابا آدم اور حوا کی اولاد میں سے آج کے دن تک، ہر طبقے پر بے تحاشہ الزامات، تہمتیں لگتی چلی آئی ہیں، سیاست دانوں کی، عوام کے حقوق اور مال پر ڈاکہ زنی تو تاریخ مزید پڑھیں
جب ایک لکھنے والے کو یہ محسوس ہونے لگے کہ اس کے لکھے ہوئے الفاظ بے معنی ہیں، ان کی کوئی وقعت نہیں ہے، لوگ اب ہر دلیل و تاویل پر لعنت بھیجتے ہیں کیونکہ ان کا اعتبار ہر اس مزید پڑھیں
یوں تو اس ملک خداداد میں ٹھگوں، لٹیروں اور کماشوں کی کوئی کمی نہیں رہی آج تک، ہر فرد دوسری کو چور کہتا ہے۔ٹھگ چور کو برا کہتا ہے، چور ڈاکو کو برا کہتا ہے، ڈاکو حکمران کا نام لیتا مزید پڑھیں
” کہہ دو بھلا دیکھو تو اگر ہوجائے تمہارا پانی خشک تو کون ہے (اللہ کہ سوا) جو لے آئے تمہارے لیے پانی کا شفاف چشمہ” (سورة ملک آیت ٣٠) سن 2018 میں جنوبی افریقہ کے دارالحکومت برائے قانون سازی مزید پڑھیں
16 دسمبر کیا آسمان بدلا بدلا سا ہے؟ روشنی اداس ہے شاید؟ کچھ تو ہے جو بدلا سا ہوا ہے؟ کوئی کمی تو ہے زیست میں؟ کوئی ڈھب تو بدلا ہے؟ جو بدلا ہے اس کی تفصیل بتانا بے حد مزید پڑھیں
میر درد نے اپنے ایک شعر میں انسانی خواہش سے اکھتا کر اپنا حال دل کس یوم بیان کیا ہے: جو کچھ کہ ہم نے کی ہے تمنا، ملی مگر یہ آرزو رہی ہے کہ کچھ آرزو نہ ہو ایک مزید پڑھیں
بدبختی ہے کہ کچھ بھیڑیا صفت نالائق مرد خواتین کو ہراساں کرتے ہوئے نظر آتے ہیں جبکہ اکثریت ہرگز ایسی نا ہے۔ ہم نے موٹر ویز، شاپنگ مالز، درسگاہوں اور ورک پلیس پر یہ لایعنی حرکات ماضی قریب اور حال مزید پڑھیں