پابندیوں کے باوجود پاک ایران تجارت میں اضافہ اور سرحدی گزرگاہیں کھولنا قابل تحسین ہے ایرانی سفیر

ایران کےپاکستان میں سفیر مغدام نے اسلام آباد میں منگل کے روز افطار استقبالیہ سے خطاب کیا۔انہوں نے زرائع ابلاغ کی طرف سے ایران پاکستان تعلقات کو اہمیت دینے اور اس کی حمایت کرنے پر زرائع ابلاغ کاشکریہ ادا کیا۔

اپنے خطاب میں سفیر موغادم نے رمضان المبارک کی پرمسرت بہار رات اور ایرانی نوروز کی تقریبات کے موقع پر مہمانوں کی موجودگی کو سراہا۔ انہوں نے دنیا بھر کے بہادر صحافیوں کو یاد کیا، جن میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہوں نے اپنی جانیں قربان کیں، خاص طور پر غزہ کے تنازعے کے دوران، صیہونی حکومت کی جانب سے کی جانے والی ناانصافیوں اور نسل کشی کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔

عالمی سطح پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سفیر موغادم نے غزہ میں اسرائیلی حکومت کے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے انسانی حقوق کی ایسی خلاف ورزیوں کے خلاف یکجہتی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ان جرائم کے خلاف پاکستان کے مضبوط موقف کی تعریف کی اور اس کی حکومت، عوام اور میڈیا کی غیر متزلزل حمایت کو سراہا۔

ایران اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے سفیر معظم نے غیر قانونی پابندیوں جیسے چیلنجوں کے باوجود مختلف شعبوں میں تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے سیاسی، اقتصادی اور سیکورٹی تعاون میں اہم پیش رفت کا حوالہ دیا، جس میں 73 سال بعد دو سرحدی گزرگاہوں کا کھلنا اور تجارتی حجم میں 2.5 بلین ڈالر کا اضافہ شامل ہے۔

ایرانی سفیر نے پائیدار ترقی اور علاقائی خوشحالی کے لیے اقتصادی، تجارتی، توانائی اور سیاحت کے شعبوں میں موجودہ صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے عالمی سطح پر غلط معلومات پھیلانے کی مہموں کے درمیان پاکستانی میڈیا کی پیشہ وارانہ مہارت، اخلاقیات اور مصروفیت کی تعریف کی۔

اپنا تبصرہ لکھیں