جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق خان ڈی چوک پر دھرنا ختم کرنے پر آمادہ ہو گئے۔سی این این اردو کو دستیاب زرائع کے مطابق مشتاق خان اور وزیرداخلہ محسن نقوی کے مابین مذاکرات کے نتیجے میں آج ڈی چوک پر دھرنا ختم کرنے کا اعلان پریس کانفرنس میں کیا جائے گا۔
ترجمان جماعت اسلامی کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق دھرنا دینے کے 42 ویں دن آج 23 جون بروز اتوار شام ساڑہے چھ بجے غزہ چوک (سابق ڈی چوک) پر پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔ پریس کانفرنس میں اہم گول میز کانفرنس کا اعلان کیا جائے گا جس میں قومی سطح کی اہم سیاسی، مذہبی، سماجی شخصیات شرکت کریں گی۔اور حکومت سےکامیاب مذاکرات کے بعد دھرنا کب ختم کیا جائے گا اس کا بھی اعلان ہوگا۔ادھر جماعت اسلامی کے راہنما مشتاق خان کے اس دھرنے کے دوران ڈی چوک کے مقام پر ڈی چوک کے نام پر کراس لگا کر غزہ چوک تحریر کر کے بورڈز لگا دیئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ 20مئی سے قبل جماعت اسلامی کے راہنما مشتاق خان کی غزہ بچاو مہم کے تحت سڑک کنارے دھرنا دیا گیا تھا۔تاہم 19 اور 20 مئی کی درمیانی رات جناح ایونیو میں ایک تیز رفتار گاڑی غزہ بچاو دھرنے کے مظاہرین کے کیمپ پرچڑھ دوڑی تھی۔جس کے نتیجےمیں 2 مظاہرین جان بحق اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
دھرنا مظاہرین کے ہلاک اور زخمی ہونے پر دھرنا مظاہرین نے ڈی چوک کے مقام پر چاروں اطراف کی ٹریفک کو بند کر کے سڑک پر دھرنا کیمپ قائم کر لیا تھا۔جبکہ پولیس نے مظاہرین کو ہلاک اور زخمی کرنے والے ڈرائیور کی گرفتاری کا بھی دعوی بھی کیا تھا۔تاہم بعد ازاں پولیس حملہ آورملزم کی گرفتاری کو برقرار رکھنے میں ناکام ہو گئی تھی۔پولیس کا کہنا تھا کو کہ ملزم فوج کا حاضر سروس آفیسر ہے اس لیے ملزم کے خلاف کاروائی ممکن نہیں ہے۔
پولیس کی ملزم کے خلاف قانونی کاروائی میں ناکامی پر دھرنا مظاہرین نے پولیس کو دباو میں رکھتے ہوئے 20 مئی سے تا حال ڈی چوک سے چاروں اطراف کی ٹریفک بند کر رکھی ہے۔اسلام آباد پولیس کے ڈی آئی جی آپریشنز دیگر اعلی افسران کے ہمراہ متعدد مرتبہ دھرنا مظاہرین سے مذاکرات کرتے رہے۔تاہم مظاہرین کی طرف سے کار حملہ میں ملوث ملزم کے خلاف قانونی کاروائی کامطالبہ تسلیم نہ کیۓ جانے کے باعث دھرنا مظاہرین کا کیمپ عین سڑک کے درمیان قائم رہا۔