خیبر پختونخوا اسمبلی میں ہونے والے سینیٹ انتخابات کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مراد سعید سمیت 6 امیدوار کامیاب قرار پائے ہیں، جبکہ اپوزیشن اتحاد نے 5 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق خیبر پختونخوا میں سینیٹ کی 11 نشستوں کے لیے ووٹنگ ہوئی، جس میں اسمبلی کے تمام 145 اراکین نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا۔
نتائج کے مطابق جنرل نشستوں پر پی ٹی آئی نے 4 جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے 3 نشستیں حاصل کیں۔ پی ٹی آئی کے مراد سعید کو 26، فیصل جاوید کو 22، مرزا آفریدی کو 21 اور نورالحق قادری کو 2 ووٹ ملے۔
اپوزیشن کی جانب سے ن لیگ کے نیاز احمد، پیپلزپارٹی کے طلحہ محمود اور جے یو آئی کے عطا الحق جنرل نشستوں پر کامیاب ہوئے۔
خواتین کی دو نشستوں میں سے ایک پر پی ٹی آئی کی روبینہ ناز نے کامیابی حاصل کی جنہیں 89 ووٹ ملے، جب کہ دوسری نشست پیپلزپارٹی کی روبینہ خالد کے حصے میں آئی۔
ٹیکنوکریٹ نشستوں پر پی ٹی آئی کے اعظم سواتی اور جے یو آئی کے دلاور خان فاتح قرار پائے۔ اس دوران پی ٹی آئی کے ناراض امیدوار خرم ذیشان کو کوئی ووٹ نہیں ملا۔
انتخابات کے دوران حکومتی اتحاد اور اپوزیشن کے درمیان 6-5 کی تقسیم کا فارمولا طے پایا تھا، اور نشستوں کی تقسیم اسی تناسب سے ہوئی۔
پاکستان میں سینیٹ الیکشن ہوتا کیسے ہے؟
پاکستان میں سینیٹ انتخابات ایک منفرد بالواسطہ انتخابی نظام کے تحت ہوتے ہیں، جس میں براہ راست عوام ووٹ نہیں دیتے بلکہ اراکینِ قومی و صوبائی اسمبلی ہی سینیٹرز کا انتخاب کرتے ہیں۔
سینیٹ پاکستان کا ایوانِ بالا ہے جس میں اس وقت ارکان کی کل تعداد 96 ہے۔ ہر رکن چھ سال کے لیے منتخب ہوتا ہے اور ہر تین سال بعد آدھے ارکان ریٹائر ہو جاتے ہیں۔ چاروں صوبوں کو سینیٹ میں مساوی نمائندگی دی گئی ہے، اور اسلام آباد کی چار مخصوص نشستیں الگ سے ہوتی ہیں۔
ووٹنگ کا عمل خفیہ ہوتا ہے اور اس میں “سنگل ٹرانسفر ایبل ووٹ” (STV) کا طریقہ کار استعمال کیا جاتا ہے جس کے تحت امیدواروں کی ترجیحات ترتیب وار درج کی جاتی ہیں۔