خیبر پختون خواہ کے مشیر اطلاعات محمد علی سیف نے کہا ہے کہ وفاق ہماری تجویز پر چیف سیکریٹری کی تعیناتی سے گریزاں ہے۔ جبکہ وفاق نے ہمارا اربوں روپے بجلی کا منافع روک رکھا ہے۔ فاٹا سے ضم ہونے والے اضلاع کا ترقیاتی فنڈ بھی روکا ہوا ہے۔ضم شدہ اضلاع میں ترقیاتی کاموں کے لیے صوبائی حکومت کو مسائل کا سامنا ہے۔
اتوار کے روز وزیر خوراک ظاہر شاہ تورو کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد علی صیف نے کہا بجلی ہماری اور چوری کا الزام بھی ہم پر۔
وفاق ہم سے 4 روپے کی بجلی لے کر 64 روپے میں فروخت کرتا ہے۔ہم جارحانہ رویہ پر مجبور ہیں۔ہمارے پیسے بقایاجات ہیں وفاق کے پاس ہیں ہمیں چور نہ کہیں۔
انہوں نے کہا بجٹ کےلیے تیاری کر رہے ہیں۔عوام کی توقعات کےمطابق بجٹ لائیں گے۔وزیرستان میں میری اطلاع کے مطابق کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوا۔ہماری حکومت حکومت نے کہا ڈرون حملہ نہیں تھا۔جہاں دہشت گردوں کے مخصوص علاقے ہیں۔ وہاں حملہ کیا جاتا ہے۔ اور فوری طور پر فوج داخل ہوتی ہے۔کسی گھر میں کچھ بارودی مواد تھا جہاں دھماکا ہوا، یہ بارودی مواد تھا اس کا تعلق ڈرون حملے سے نہیں ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ ہم تصادم نہیں بلکہ اپنے حق کی بات کر رہے ہیں، ہم سے بار بار وعدے کئے گئے جن پر عمل نہیں ہوتا۔ خیبر پختونخوا میں مہنگائی میں کمی آ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا کے اخراجات کے لئے ہم سے وعدہ کیا گیا تھا کہ ہمیں بجٹ دیا جائے،فاٹا میں جو بھی ترقیاتی کام ہو رہے ہیں وہ بجٹ کے پی حکومت اپنے حصے میں سے دے رہی ہے۔