اسلام آباد جبری گمشدگی کے خلاف بلوچ طلباء کا احتجاجی مظاہرہ

اسلام آباد اور پنجاب کے تعلیمی اداروں سے بلوچ طلباء کی جبری گمشدگی کے خلاف ہفتہ کے بلوچ طلباء نے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

مظاہرین نے بلوچ طلباء کی تعلیمی اداروں سے گمشدگی کے خلاف اور گمشدہ طلباء کی فوری بازیابی کے لیے نعروں والے بینر اور کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ظاہرین نے گمشدہ طلباء کی بازیابی کے لیے نعرے بازی بھی کی۔

اس موقع پر سماجی کارکن ایمان مزاری ایڈوکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ بلوچ طالب علم فیروز احمد کو 11 مئی 2022 کے روز جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا۔

فیروز احمد ایرڈ ایگریکلچر یونیوسٹی میں لائبریری جاتے ہوئے لاپتہ کیا گیا تھا۔آج فیروز احمد بلوچ کی جبری گمشدی کے 2 برس مکمل ہو چکے ہیں۔

ایمان مزاری نے کہا بلوچ لاپتہ افراد کے مسلہ پر کبھی بھی کوئی مثبت پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔جبکہ جبری طور پر لاپتہ بلوچوں کی بازیابی کے لیے عدلیہ سے بھی انصاف نہیں مل رہا۔

اپنا تبصرہ لکھیں