پاکستان کا غزہ میں اردنی اسپتال کے قریب اسرائیلی بمباری کی مذمت

پاکستان نے جمعرات کو مقبوضہ غزہ میں اردنی فیلڈ ہسپتال کے گردونواح میں اسرائیلی قابض افواج کی بمباری کی شدید مذمت کی، جس کے نتیجے میں اردنی عملے کے سات ارکان زخمی ہوئے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک بیان میں کہا کہ “یہ غیر انسانی حملہ غزہ میں ہسپتالوں اور طبی سہولیات پر حملوں کے سلسلے میں تازہ ترین ہے اور یہ جنگی جرم اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔”

انہوں نے کہا کہ پاکستان مذکورہ وحشیانہ واقعے اور غزہ میں طبی سہولیات پر دیگر حملوں کی مکمل تحقیقات اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ہونے والے جنگی جرائم کے لیے قابض افواج کو جوابدہ بنانے کے مطالبے میں شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو غزہ میں ڈھائے جانے والے مظالم کے خاتمے اور شہریوں کی زندگیوں اور بنیادی ڈھانچے کے تحفظ کے لیے فوری جنگ بندی کے لیے فوری مداخلت کرنی چاہیے۔

دوسری طرف، غزہ میں ایندھن کی کمی – چونکہ اسرائیل نے پٹرول یا ڈیزل کے داخلے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے – پہلے ہی پیر کے روز انکلیو کے جنوب میں پانی کی تقسیم کا پلانٹ بند کر دیا ہے جس سے 100,000 افراد متاثر ہوئے ہیں۔

اس کے علاوہ، اگر اسرائیل اپنی ایندھن کی پابندی نہیں ہٹاتا ہے، تو وہ ٹرک جو اب انسانی امداد لے کر آئے ہیں – آج تک 1,096، صرف کل 150 – 48 گھنٹوں کے اندر اندر داخل ہونا بند ہو جائیں گے۔

اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے حق میں بین الاقوامی تنظیموں پر دباؤ ڈالنے کے لیے جنیوا کے سرکاری دورے پر، آج یقین دلایا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل گوٹیرس “اقوام متحدہ کے سربراہ بننے کے لائق نہیں ہیں”۔

اپنا تبصرہ لکھیں