سائفر کیس بنتا ہی نہیں عمران خان کو ایک دن بھی جیل میں رکھنا زیادتی ہے.سردار لطیف کھوسہ

شیخوپور-سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ سائفر کیس بنتا ہی نہیں سابق وزیراعظم کو ایک دن بھی جیل میں رکھنا زیادتی ہے جس طرح بھٹو شہید کو ایٹمی ٹیکنالوجی کے حصول کے وقت ہنری کسنجر نے دھمکیاں دی تھیں اسی طرح عمران خان کو دھمکیاں دی گئیں بھٹو شہید نے قوم کو اعتماد میں لیا کہ وہ مجھے ایٹم بم بنانے کے روکا جارہا ہے اور سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں اور اسی طرح چیئرمین پی ٹی آئی نے قوم کو بتلایا کہ امریکہ کی طرف سے ایمبسٹر عبدالمجید کو دھمکیاں دی گئی ہیں کہ اگر پاکستان کے وزیراعظم کو اقتدار سے الگ کردیا جائے تو امریکہ پاکستان کو معاف کردیاگا وزیراعظم کے حلف میں بڑا واضح ہے کہ وزیراعظم جو راز چاہیے وہ قوم کیساتھ شیئر کرسکتا ہے اس پر قوم کو اعتماد میں لے سکتا ہے بدقسمتی سے جب آئین پر عمل نہیں ہوگا اور ریاست کو بے آئین کردیا جائیگا تب قباحتیں پیدا ہونگی یہ الیکشن کروانے کے لائق نہیں اور نہ الیکشن موخر کرسکتے ہیں یہ صرف الیکشن سے بھاگ رہے ہیں بھٹو کو شہید کردیا گیا مگر اس کی گرفت کو ختم نہیں کیا جاسکا اسی طرح چیئرمین تحریک انصاف کو اقتدار سے الگ،جیل میں بھی ڈال دیا گیا مگر اس کی پذیرائی کم نہیں کرسکے ان خیالات کااظہارانہوں نے معروف قانون دان چودھری عبدالجبار ایڈووکیٹ، چودھری احتشام الحق ایڈووکیٹ کے بھائی چودھری ذیشان حیدر ایڈووکیٹ کی دعوت ولیمہ کی تقریب میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا اس موقع پر سابق وفاقی وزراء، سابق اراکین اسمبلی، وکلاء بھی موجودتھے سردار لطیف کھوسہ نے کہاکہ نواز شریف پاکستان واپس نہیں آئیں گے اکتوبر کے دوسرے ہفتہ میں نواز شریف کے پلیٹ لیس کم ہوجائیں گے اور ڈاکٹر انہیں وہیں روک لیں گے انہوں نے کہاکہ شہباز شریف نے بطور وزیراعظم اپنے،حمزہ شہباز، سلمان شہباز سمیت اپنی فیملی کے کیس ختم کروادئیے مگر اپنے بڑے بھائی میاں نواز شریف کے کیس ختم نہیں کرواسکے انہوں نے کہاکہ اس خاندان میں بھی اقتدار کی جنگ ہے قوم سب کچھ جان چکی ہے پی ڈی ایم نے 16 مہینوں میں ملک وقوم کیساتھ وہ کچھ کیا جو 75 سالوں میں نہیں ہوا انہوں نے کہاکہ 16 ماہ بھائی بھائی رہ کر اقتدار اور پروٹوکول کے مزے لینے والے اقتدار ختم ہوتے ہیں ایک دوسرے کوہدف تنقید بنارہے ہیں اور یہ لوگ کس بیانیہ کے تحت عوام میں جائیں گے انہوں نے کہاکہ اقتدار تحریک انصاف نے چھوڑا نہیں بلکہ ان 14 سیاسی جماعتوں نے چھینا ہے جب یہ لوگ اس قابل نہیں تھے تو اقتدار کیوں چھینا آج تحریک انصاف کی حکومت کو مورد الزام ٹھہرا کر یہ ووٹ اور عوامی ہمدردیاں حاصل نہیں کرسکتے شکست ان کا مقدر ہے اور یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ یہ جیتں گے نہیں اور نہ ہی ڈیلیں ان کے کام آئیں گی۔

اپنا تبصرہ لکھیں