تائیوان کی تاریخ میں پہلی بار: چینی بحری جہاز کے کپتان پر زیرِ آب کیبلز کو نقصان پہنچانے کا مقدمہ درج

ویب ڈیسک: تائیوان کے پراسیکیوٹرز نے جمعے کے روز پہلی بار ایک چینی بحری جہاز کے کپتان پر فروری میں تائیوان کے قریب زیرِ آب کیبلز کو جان بوجھ کر نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا ہے۔ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چین سے کشیدگی کے دوران زیرِ آب کیبلز میں خرابیوں میں اضافہ تائیوانی حکام کے لیے تشویش کا باعث بنا ہوا ہے۔

سی این این کے مطابق، پراسیکیوٹرز کے مطابق، یہ کپتان “ہونگ تائی 58” نامی جہاز کا تھا، جو افریقی ملک ٹوگو میں رجسٹرڈ ہے لیکن عملہ چینی تھا۔ تائیوانی حکام نے اس جہاز کو اُس وقت حراست میں لیا جب شبہ ہوا کہ اس نے تائیوان کے جنوب مغربی ساحل کے قریب ایک زیرِ آب کیبل کے قریب لنگر ڈال کر اسے نقصان پہنچایا ہے۔

تائیوان کے جنوبی شہر تائنان کے پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ انہوں نے چینی کپتان، جس کی شناخت صرف اس کے خاندانی نام “وانگ” سے کی گئی ہے، پر کیبل کو نقصان پہنچانے کی فردِ جرم عائد کی ہے۔

پراسیکیوٹرز کے مطابق، کپتان وانگ نے اپنی بے گناہی کا دعویٰ کیا ہے مگر وہ جہاز کے مالک سے متعلق معلومات دینے سے انکاری رہا اور اس کا رویہ “نامناسب” تھا۔

اسی جہاز کے ساتھ گرفتار کیے گئے دیگر سات چینی شہریوں پر فردِ جرم عائد نہیں کی گئی، اور انہیں واپس چین بھجوا دیا جائے گا۔ حکام کے مطابق، یہ تائیوان میں زیرِ آب کیبلز کو نقصان پہنچانے پر پہلا قانونی مقدمہ ہے۔

رائٹرز نے فوری طور پر کپتان کی قانونی نمائندگی یا جہاز کے اصل مالک کی تصدیق نہیں کر سکا۔ چین کے تائیوان امور کے دفتر نے بھی اس معاملے پر فوری ردعمل نہیں دیا۔ تاہم چین اس سے قبل تائیوان پر اس کیس میں چین کی شمولیت کو “سیاسی رنگ دینے” اور حقائق واضح ہونے سے پہلے الزامات لگانے کا الزام عائد کر چکا ہے۔

تائیوان کی ڈیجیٹل وزارت کے مطابق، رواں سال زیرِ آب کیبلز کو نقصان پہنچنے کے پانچ واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جب کہ 2023 اور 2024 میں یہ تعداد صرف تین تھی۔

حکام کے مطابق، تائیوان کی کوسٹ گارڈ نے حالیہ مہینوں میں سمندری کیبلز کی حفاظت کے لیے اقدامات بڑھا دیے ہیں، جن میں اُن تقریباً 100 چینی تعلق رکھنے والے جہازوں کی “بلیک لسٹ” کی نگرانی بھی شامل ہے، جو کسی اور ملک میں رجسٹرڈ ہیں۔

جنوری میں تائیوان نے شمالی ساحل کے قریب ایک زیرِ آب کیبل کو نقصان پہنچانے کے پیچھے بھی ایک چین سے منسلک جہاز پر شبہ ظاہر کیا تھا، تاہم جہاز کے مالک نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔

چین، جو تائیوان کو اپنا علاقہ قرار دیتا ہے، اکثر جزیرے کے آس پاس “گرے زون” سرگرمیاں انجام دیتا ہے، جیسے بغیر تصادم کے دباؤ ڈالنے والی کارروائیاں، جن میں غباروں کی پروازیں اور ریت نکالنے والے جہازوں کی سرگرمیاں شامل ہیں۔

رواں سال ایک اور چینی منسلک جہاز کے ذریعے ایک اور زیرِ آب کیبل کو نقصان پہنچنے کے شبے نے تائیوان کو مزید الرٹ کر دیا، جس کے بعد بحریہ اور دیگر اداروں نے ان اہم مواصلاتی رابطوں کی حفاظت کے اقدامات مزید سخت کر دیے۔

تائیوان، جو بیجنگ کے دعوے کو مسترد کرتا ہے، اس صورتحال کو روس-یوکرین جنگ کے بعد بالٹک سمندر میں زیرِ آب کیبلز کو پہنچنے والے نقصان سے تشبیہ دیتا ہے، اور اسے ایک سنگین سیکیورٹی خدشے کے طور پر دیکھتا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں