اسلام آباد میں انٹر ایجنسی ٹاسک فورس کا آٹھواں اجلاس منعقد””گزشتہ سال 27,000 سے زائد مشتبہ مسافروں کو آف لوڈ کیا گیا۔

اسلام آباد: انٹر ایجنسی ٹاسک فورس (IATF) کا آٹھواں اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس کی صدارت ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے جان محمد نے کی۔ اجلاس میں ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرلز، ڈائریکٹرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔

اجلاس میں وفاقی و صوبائی پولیس، آزادکشمیر پولیس، کوسٹ گارڈ، ایف سی، رینجرز، میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی، نادرا، پاسپورٹ آفس، وزارت خارجہ اور وزارت اطلاعات و نشریات کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل امیگریشن عباس احسن نے اجلاس کے آغاز میں آئی سی ایم پی ڈی کے تعاون کا شکریہ ادا کیا، جبکہ شرکاء نے حالیہ کشتی حادثات میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔

انسانی اسمگلنگ کے خلاف سخت اقدامات
ڈائریکٹر اینٹی ہیومن سمگلنگ ثاقب سلطان نے انٹر ایجنسی ٹاسک فورس کے قیام کے بنیادی مقاصد پر تفصیلی بریفنگ دی اور انسانی اسمگلنگ کے خلاف جاری کریک ڈاؤن پر رپورٹ پیش کی۔

ڈائریکٹر امیگریشن ونگ ہارون جوئیہ نے انسانی اسمگلنگ میں استعمال ہونے والے مختلف روٹس، ٹرانزٹ پوائنٹس اور دیگر اہم پہلوؤں پر شرکاء کو آگاہ کیا۔

اجلاس میں انسانی اسمگلنگ سے متعلق چیلنجز، ان کے حل اور مؤثر حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے عباس احسن نے وزیر اعظم پاکستان کے احکامات پر قائم خصوصی ٹاسک فورس کے مقاصد اور اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل لاء محمد جعفر نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے ڈیٹا کو ڈیجیٹلائز کرنے اور اداروں کے ساتھ اس کے مؤثر تبادلے کی ضرورت پر زور دیا۔

عوامی آگاہی اور قانون کا نفاذ
ڈائریکٹر جنرل پی آئی ڈی زوبیہ مسعود نے وزیر اعظم کی ہدایات پر چلائی جانے والی انسانی اسمگلنگ سے متعلق آگاہی مہم کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں، جبکہ اجلاس میں انسانی اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق مختصر دستاویزی فلمیں بھی دکھائی گئیں۔

ڈی جی ایف آئی اے جان محمد نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی اسمگلنگ جیسے گھناونے جرم کے خاتمے کے لیے اداروں کے باہمی تعاون کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا:
– *”مجرمانہ نیٹ ورکس انسانی حقوق اور قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔”*
– *”انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی تعاون اور مؤثر قانون نافذ کرنا ناگزیر ہے۔”*
– *”غیر قانونی ہجرت کی حوصلہ شکنی کے لیے ہنرمندی کے فروغ کے پروگرامز پر توجہ دی جائے گی۔”*
– *”ایف آئی اے انٹرپول کے تعاون سے بین الاقوامی ایجنٹوں کے خلاف کارروائیاں کر رہا ہے۔”*
– *”گزشتہ سال 27,000 سے زائد مشتبہ مسافروں کو آف لوڈ کیا گیا۔”*

ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایجنٹوں کے کروڑوں کے اثاثے اور بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے ہیں۔

مشترکہ حکمت عملی اور ٹیکنالوجی کا استعمال

اجلاس میں انسانی اسمگلنگ کے خلاف انٹیلیجنس شیئرنگ اور مشترکہ آپریشنز کو مزید مؤثر بنانے پر اتفاق کیا گیا۔

شرکاء نے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال، غیر رجسٹرڈ ایمپلائمنٹ پروموٹرز کے خلاف سخت کارروائی، اور قانونی بیرون ملک ملازمت کے مواقع پر عوامی آگاہی بڑھانے کے اقدامات پر زور دیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سول سوسائٹی کے تعاون سے گجرانوالہ، منڈی بہاؤالدین اور گجرات میں سیمینار اور ورکشاپس منعقد کی جائیں گی تاکہ عوام میں آگاہی پیدا کی جا سکے۔

اجلاس کا اختتام اور عزم

اجلاس کے شرکاء نے انسانی اسمگلنگ کے خلاف مشترکہ کوششوں کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے، انٹیلیجنس بیسڈ کارروائیوں، جدید سرحدی نظام کے قیام، اور بین الاقوامی تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

About The Author

اپنا تبصرہ لکھیں