پاکستان، ترکیہ کی باہمی تجارت 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے ای ایف پی کا اسٹریٹجک روڈ میپ توجہ کا مرکز بن گیا
ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان (ای ایف پی) اور ترکیہ کی میوسیاد(انڈیپنڈنٹ انڈسٹریلسٹ اینڈ بزنس مین ایسوسی ایشن)نے استنبول میں دوطرفہ تجارت و سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی ایک اہم پیش رفت کے طور پر ایک مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے۔یہ ایم او یو پاکستان اور ترکیہ کے دوطرفہ تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون کو فروغ دینے،باہمی تجارت کو آگے بڑھانے پر خصوصی توجہ دینے کے ساتھ باہمی تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ای ایف پی اور موسیاد دونوں اس شراکت داری کو آگے بڑھانے اور ای ایف پی کے اسٹریٹجک روڈ میپ کے کامیاب نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ دوطرفہ تجارت کا 5 ارب ڈالر کا ہدف حاصل کیا جا سکے۔ایم او یوکی تقریب میں دونوں اطراف کے اہم نمائندوں نے شرکت کی جن میں ای ایف پی بورڈ کے ممبر محمود ارشد اور ای ایف پی اکنامک کونسل کے چیئرمین شامل تھے جنہوں نے پاکستانی وفد کی قیادت کی۔ای ایف پی بورڈ کے ممبر سید حسنین مظہر نے ای ایف پی بورڈ آف ڈائریکٹرز کی نمائندگی کی۔موسیاد کی نمائندگی کرتے ہوئے موسیاد کے نائب صدر داوت التنباس، موسیاد ٹریڈ آفس کے چیئرمین عبد اللہ بوزاتلی اور عثمان نوری انوگورین بھی شریک ہوئے۔پاکستان کے استنبول میں قونصل جنرل نعمان اسلم نے اس موقع پر موجود تھے۔
چیئرمین اکنامک کونسل ای ایف پی محمود ارشد نے اکنامک کونسل کے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان باہمی تجارت کو اس کی موجودہ سطح سے ایک ارب ڈالر سے بڑھا کر آئندہ برسوں میں 5 ارب ڈالر تک پہنچانے کے پرعزم ویژن پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ ای ایف پی پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تجارتی تعلقات کو بڑھانے اور متوقع ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ایک جامع اسٹریٹجک روڈ میپ کے ذریعے عملی اقدامات کرنے کے لیے پرعزم ہے جو دونوں ممالک کے لیے حقیقی نتائج حاصل کرنے کی راہ ہموار کرے گی۔موسیاد کا کردار اس مقصد کے حصول میں اہم ہوگا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مفاہمت کی یادداشت صرف ایک علامتی قدم نہ ہو بلکہ اس کو قابل عمل منصوبوں کے ذریعے حقیقت کا روپ دینا ضروری ہے۔
ترک میزبانوں نے ای ایف پی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے ای ایف پی کے اسٹریٹجک روڈ میپ کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا۔موسیاد کے نمائندوں نے مینوفیکچرنگ، ٹیکنالوجی اور تجارت جیسے شعبوں میں نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے اس تعاون کے امکانات کو اجاگر کرنے والے اقدامات کے لیے اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اقتصادی تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایم او یو نہ صرف تجارت کو فروغ دے گا بلکہ کاروباری تبادلوں، سرمایہ کاری کے مواقع اور مشترکہ اقتصادی ترقی کو بھی بہتر بنائے گا۔
ترکیہ میں پاکستان کے قونصل جنرل نعمان اسلم نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط پر مسرت کا اظہار کیا اور پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اقتصادی روابط کو مزید مستحکم کرنے کی اہمیت کو دوبارہ اجاگر کیا۔انہوں نے ای ایف پی اور موسیاد کی کوششوں سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایسی شراکت داری پائیدار اقتصادی ترقی کے حصول میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔انہوں نے اس اسٹریٹجک شراکت داری کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی جو دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوگی۔
ای ایف پی بورڈ کے ممبر سید حسنین مظہر نے بتایا کہ اسٹریٹجک روڈ میپ حکمت عملی ایک عملی، مثبت اور ترقی پسند دستاویز ہے جسے ای ایف پی اکنامک کونسل نے وسیع تحقیق، مطالعات اور شراکت داروں سے مشاورت کے بعد تیار کیا ہے۔انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ای ایف پی بورڈ نے رمضان کے بعد ترکی کے لیے ایک کاروباری وفد کی تشکیل کی منظوری دی ہے۔