ایوانِ قائد میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی 76ویں برسی کے موقع پر خصوصی تقریب کا انعقاد

پاکستان کی مشکلات عارضی ہیں اور وہ ہمیشہ قائم رہنے کیلئے بنا ہے۔ ڈاکٹر فرحت عباس

گیارہ ستمبر قائد اعظم محمد علی جناح کی 76ویں برسی کے موقع پر نظریہ پاکستان کونسل میں خصوصی تقریب ہوئی جس کی صدارت معروف شاعر و دانشورڈاکٹر فرحت عباس نے کی۔ تقریب کے مہمان خصوصی نسیم سحر تھے جبکہ مہمانِ اعزاز معروف شاعر و دانشور ضیاء الدین نعیم تھے۔ صدر مجلس ڈاکٹر فرحت عباس نے کہا کہ ہماری مشکلات عارضی ہیں، پاکستان قائم رہنے کیلئے بنا ہے اور اگر ہم من الحیث القوم قائد کے رہنما اصولوں پر عمل کریں تو بہت جلد ترقی یافتہ اقوام کی صف میں کھڑے ہو سکتے ہیں۔

تقریب کے مہمانِ خصوصی نسیم سحر نے کہا کہ نظریہ پاکستان کونسل نے ہمیشہ قومی دنوں پر تقریبات منعقد کرکے اپنا اختصاص برقرار رکھا ہے۔ پاکستان میں کام مثبت ریوں اور تحریکوں کی بنیاد بانیانِ پاکستان کا دوقومی نظریہ ہے جس کی حفاظت ہمارا فرض ہے۔ ایوانِ قائد پہنچ کر ہمارا دو قومی نظریے پر ایمان تازہ ہو جاتا ہے۔ میرے لیے یہ بڑے اعزاز کی بات ہے کہ نظریہ پاکستان کونسل کی طرف سے میں نے گولڈمیڈل ایوارڈ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے دستِ مبارک سے لیا تھا۔

نظریہ پاکستان کونسل کی مجلس عاملہ کے سینئر رُکن صلاح الدین چوہدری نے قائد اعظم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ قائد کا فلسفہ و افکار عین آئینی و جمہوری اصولوں پر مبنی تھا،وہ ساری زندگی اپنے اصولوں پر کاربند رہے اور پاکستان حاصل کر لیا۔

فرخندہ شمیم نے کہا کہ ہماری خوش نصیبی ہے کہ ہم قائداعظم کے لئے جمع ہوئے ہیں۔ مجھے نظریہ پاکستان کونسل میں آنا ہمیشہ بہت اچھا لگتا ہے۔ میں نے بھی اپنا گولڈ میڈل ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے حاصل کیا تھا۔تقریب کی نظامت فرخندہ شمیم نے کی اور اپنا کلام بھی نذر قائد کیا۔

مشاعرے جن شعرائے کرام نے بانی پاکستان حضرت قائداعظم کو گلہائے سخن پیش کیے اُن میں فرخندہ شمیم، سید رضوان حیدر رضوان، جیا قریشی، عالی شعار بنگش، نصرت یاب خان، ڈاکٹر جنید آذر، پروفیسر مظہر اقبال، سید ضیا ء الدین نعیم، نسیمِ سحر، ڈاکٹر فرحت عباس شامل تھے ۔

تقرب کے اختتام پر حمید قیصر نے کونسل کی جانب سے تمام اہلِ علم و دانش اور شرکائے محفل کا دلی شکریہ ادا کیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں