اسلام آباد بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی نے ہاسٹلز میں سیٹ الاٹمنٹ کا عمل مکمل کر لیا ہے تاہم نام نہاد سٹوڈنٹ ایکشن کمیٹی نے اس عمل میں رخنہ ڈالتے ہوے جامعہ انتظامیہ اور غیر ملکی طلبا کو ہاسٹلز میں جانے سے روکتے ہوے قانون کو اپنے ہاتھ میں لیا جس پر انتظامیہ نے پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو خط لکھ دیا ہے۔
نام نہاد سٹوڈنٹ ایکشن کمیٹی کے جامعہ سے غیر متعلقہ اشخاص نے غیر ملکی طلبا کو ہاسٹلز کے باہر روک کر ایسا تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ وہ مظاہرین ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ میڈیا کے حلقوں میں بھی یہی جھوٹی خبریں پھیلانا شروع کر رکھا ہے کہ اب انتظامیہ ان غیر ملکی طلبا کو بھی اندر جانے سے روک رہی ہے۔
غیر ملکی طلبا نے اس غیر قانونی رویے پر انتظامیہ سے رابطہ کیا ہے جس کے بعد جامعہ نے ان کو مکمل قانونی تحفظ کی فراہمی کی یقین دیانی کرائی ہے ۔ جامعہ انتظامیہ نے کہا ہے کہ سٹوڈنٹ ایکشن کمیٹی کے اس غیر قانونی اقدام نے 2700 طلبا کی ہاسٹلز میں شفاف اور پرامن منتقلی کو متاثر کیا ہے۔ یہ مظاہرین غیر ملکی طلبا کو ان کا سازو سامان اٹھانے کی بھی اجازت نہیں دے رہے جس کے بعد یونیورسٹی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ضلعی انتظامیہ کو رابطہ کیا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
یونیورسٹی کی ہاسٹلز انتظامیہ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ طلبا جو ہاسٹلز کے لیے قانونی طور پر اہل ہیں ان سب طلبا کو ہاسٹلز میں سیٹیں دی جائیں گی اور انہی طلبا کے کوائف کا جائزہ لے کر نئ الاٹمنٹ لسٹ مرتب کی گئ ہے تاکہ وہ 9 ستمبر سے کلاسز کے آعاز کے موقع پر اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں تاہم غیر قانونی عناصر جن کا جامعہ یا ہاسٹلز سے تعلق نہیں ان کو کسی صورت بھی ہاسٹلز میں داخلے کی اجازت نہیں دی جاے گی۔