پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر، جین میریٹ، نے آج اپنی تعیناتی کا پہلا سال مکمل ہونے پر اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستان میں اپنے قیام کو اپنی زندگی کا ایک یادگار سال قرار دیا۔
ہائی کمشنر جین میریٹ نے کہا کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں وہ ہمیشہ سے رہائش کی خواہشمند تھیں۔ انہوں نے پاکستان کی قدرتی خوبصورتی، بھرپور ثقافتی ورثے اور لذیذ کھانوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ مارگلہ کے سر سبز پہاڑوں کی سیر اور نتھیا گلی کی دلفریب پہاڑی گذرگاہوں پر چہل قدمی ان کے قیام کی یادگار لمحات میں شامل ہیں۔
ہائی کمشنر نے پاکستانی معاشرے کے خاندانی نظام کی بھی تعریف کی اور بتایا کہ ان کی والدہ اور بڑی ہمشیرہ پاکستان آئیں اور یہاں کے لوگوں کی محبت میں گرفتار ہو گئیں۔ انہوں نے پاکستانی کھانوں کی بھی بھرپور تعریف کی اور بتایا کہ پشاور کے چپلی کباب، ملتان کے حلوے اور کراچی کی بریانی نے ان کے ذائقے کو محظوظ کیا۔
جین میریٹ نے کہا کہ پاکستان کو بھی اپنی آزمائشیں درپیش ہیں۔ انہوں نے ملک کی طویل المدتی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری معاشی اصلاحات اور موسمیاتی تغیّرات کے اثرات سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان کی تعلیمی ایمرجنسی کے اعلان کی تعریف کی جس کا مقصد اسکول نہ جانے والے بچوں کو تعلیم سے آراستہ کرنا ہے۔
برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کا قریبی دوست اور شراکت دار ہے اور پاکستانیوں کی صلاحیتیں، اختراعی فطرت اور استعداد ان مسائل سے نمٹنے کے لیے مددگار ثابت ہوں گی۔
انہوں نے پاکستان میں اپنے پہلے سال کے شاندار تجربے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔