پاکستان کی پہلی یونیورسٹی برائے صنعت، نیوٹیک نے صنعتی انقلاب برپا کرنے کے اپنے مشن میں ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے۔ کراچی چیمبر آف کامرس نے ایک اسٹریٹجک پارٹنرشپ پروجیکٹ کے لیے ایک ایم او یو پر دستخط کیے ہیں جس کا مقصد نیو ٹیک کراچی کیمپس کا قیام ہے، جو پاکستان میں ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز کرنے کے لیے تیار ہے۔
تفصیلات کے مطابق، اس اسٹریٹجک شراکت داری کے ذریعے، نیو ٹیک کراچی کیمپس پاکستان کی برآمدات کو چار گنا بڑھانے اور سولہ مختلف صنعتوں کو ہنر مند افرادی قوت کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
اس اہم موقع پر دستخط کرنے کی تقریب کراچی چیمبر آف کامرس میں منعقدہ ریکٹر نیوٹیک جنرل ر معظم اعجاز، پرو ریکٹر میجر جنرل ر خالد جاوید، اور رجسٹرار نیوٹیک بریگیڈیئر عدنان قاسم سمیت معزز شخصیات کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔
ریکٹر معظم اعجاز نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کیمپس کے قیام کے لیے پچاس ایکڑ اراضی محفوظ کر لی گئی ہے جو کہ قومی اور بین الاقوامی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے مختصر کورسز کے ذریعے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں جامع تربیت فراہم کرے گی۔ نیوٹیک پہلے سے ہی دیگر شعبوں کے ساتھ ساتھ تعلیم، مالیات، خدمات اور فیشن ڈیزائننگ میں پیش رفت کر رہا ہے۔
ریکٹر جنرل آر معظم اعجاز نے اس بات پر زور دیا کہ نیوٹیک نے ہنر مند افرادی قوت کی فراہمی کے لیے ملکی اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ معاہدے کیے ہیں۔ نوجوانوں کو تربیت دینے اور جاپان جیسے ممالک میں بھیجنے کے لیے اقدامات جاری ہیں، جنہیں ہنر مند مزدوروں کی ضرورت ہے، اور جرمنی، جہاں تقریباً 70 لاکھ کارکنوں کی ضرورت ہے۔ نیوٹیک کے تربیتی پروگرام نوجوانوں کو بااختیار بنا رہے ہیں اور روزگار کے امکانات کو تقویت دے رہے ہیں۔
کراچی چیمبر کے صدر افتخار احمد شیخ، دیگر عہدیداران اور بزنس مین گروپ کے صدر زبیر موتی والا نے نیو ٹیک کراچی کیمپس کی اہمیت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ درآمدات کو کم کرنے اور برآمدات میں اضافے کے لیے مقامی صنعتوں کی مدد کرکے صنعتی اور اقتصادی ترقی میں ایک اہم قوت ثابت ہوگی۔ پاکستان کی ترقی کے لیے تعلیم اور ہنر کی ترقی ضروری ہے، اور یونیورسٹیاں صنعت کی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
یہ شراکت داری صنعتی ترقی کو فروغ دینے اور پاکستان کے معاشی منظرنامے کو بڑھانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔