مریدکے(ڈاکٹر اجمل )اٹاوہ مارکیٹ جی ٹی روڈ پر ٹائلز کے گودام پر شاٹ سرکٹ کے باعث آگ لگ گئی ایک کروڑ روپے سے زائد مالیت کا نقصان ریسکیو کا ٹائم سے پہنچنے کے باوجود آگ بجھانے والی پانی کی گاڑی نہ پہنچ سکی گیارہ سال سے تعینات ریسکیو اسٹیشن آفیسر صباحت کی ناقص کارکردگی سے شہری پریشان متاثرین کا احتجاجی مظاہرہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے فوری نوٹس کا مطالبہ کر دیا تفصیلات کیمطابق اٹاوہ مارکیٹ جی ٹی روڈ ماربل ٹائلز ملک فاضل محمود اور ملک مجاہد حسین کے گودام پر مغرب کے وقت شاٹ سرکٹ کے باعث آگ لگ گئی آگ نے پورے گودام کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اطلاع کرنے پر ریسکیو 1122 ایمرجنسی گاڑی تو پہنچ گئی لیکن فائر برگیڈ پانی والی گاڑی نہ پہنچی جس کے باعث متاثرین کیمطابق ایک کروڑ روپے سے زائد نقصان ہو گیا گودام میں پڑی ہر چیز جھلس گئی جبکہ متاثرین نے اپنی مدد آپ کے تحت فوری کرین منگوا کر گودام کے شٹر توڑ کر گودام کی پانی والی ہودی سے پانی ڈال ڈال کر آگ پر قابو پایا آگ پر قابو پانے تک ہر چیز جھلس گئی متاثرین نے میڈیا کو بتایا کہ اگر بروقت پانی والی گاڑی آجاتی تو آگ پر قابو پایا جا سکتا تھا اور نقصان بھی کم ہونا تھا سارے نقصان کے زمہ دار ریسکیو1122 حکام ہیں جن کے پاس فائر برگیڈ پانی والی گاڑی موجود ہونے کے باوجود خراب کھڑی رہتی ہے متاثرین کا کہنا تھا کہ مریدکے ریسکیو نے دو گھنٹہ بعد گجرانوالہ اور لاہور سے گاڑیاں منگوائیں لیکن تب تک ہمارا سارا مال سامان جھلس چکا تھا تقریباً گیارہ سال سے ریسکیو حکام کی ملی بھگت سے تعینات ریسکیو اسٹیشن آفیسر مریدکے میڈم صباحت کی ناقص کارکردگی اور عرصہ دراز سے تعیناتی پر ریسکیو کو سالانہ کروڑوں روپے ملنے والے فنڈز پر سوال اٹھ گئے متاثرین نے احتجاجی مظاہرہ کرتے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے فوری نوٹس لیتے انصاف مہیا کرنے کا مطالبہ کیا ہے
مریدکے(ڈاکٹر اجمل ملک سے)مریدکے نارووال چوک میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے کانسٹیبل شدید زخمی ۔اسے ہسپتال لیجایا جا رہا تھا کہ راستے میں ہی دم توڑ گیا۔قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی موجودگی کے باوجود دونوں ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔بڑھتی ہوئی وارداتوں اور مقامی پولیس کی کارکردگی پر شہری خوف و ہراس میں مبتلا۔بتایا جاتا ہے کہ آجکل مریدکے شہر امن کی بجائے منی لیاری بنتا جا رہا ہے دن ہویا رات ڈاکو سرعام لوٹ مار کر کے فرار ہو جاتے ہیں۔گزشتہ روز بھی مبینہ طور پر دن دیہاڑے مریدکے نارووال چوک میں دو ڈاکو لوٹ مار میں مصروف تھے کہ اس دوران تھانہ صدر پولیس کے دو موٹر سائیکل سوار جو جی ٹی روڈ پر گشت کر رہے تھے کو اپنی جانب آتا دیکھ کر ڈاکوؤں نے فائرنگ کر دی جس سے کانسٹیبل بلال شدید زخمی ہو گیا اسے مریدکے ٹی ایچ کیو ہسپتال سے ابتدائی طبی امداد کے بعد فوری تشویشناک حالت میں لاہور میو ہسپتال منتقل کر دیا گیا مگر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے بلال راستے میں ہی دم توڑ گیا۔جبکہ ملزمان قانون نافذ کرنیوالی تین تین ایجینسیوں کے جی ٹی روڈ پر ہونیکے باوجود فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جس سے شہری خوف وہراس میں مبتلا ہیں۔سماجی رفاعی اور مذہبی تنظیموں کے علاوہ سول سوسائٹی کے نمائندوں نے آئی جی پنجاب اور وزیر اعلی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ عوام کا جان و مال محفوظ بنایا جائے۔