پاکستان اور چین کے مابین ٹریکٹروں اور سولر پینلز کی تیاری کے لیے مفاہمت

پاکستان اور چین نے جمعرات کو سولر پینلز کی تیاری اور ٹریکٹروں کی تیاری کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں۔

 

مفاہمت کی یادداشتوں پر بیجنگ میں ایک تقریب کے دوران دستخط کیے گئے۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے بیجنگ میں پاکستان اور چین کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے لیے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب کا مشاہدہ کیا۔

 

اس موقع پر پاکستان کے حبیب رفیق لمیٹڈ اور بیجنگ گلوبل ہائیڈروجن انڈسٹریز کمپنی لمیٹڈ کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت پر بھی دستخط کیے گئے۔

 

اس کے علاوہ بورڈ آف انویسٹمنٹ آف پاکستان اور انسٹی ٹیوٹ آف سٹرکچرل اکنامکس، پیکنگ یونیورسٹی کے درمیان چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کی ترقی کے حوالے سے ایک ایم او یو پر بھی دستخط کیے گئے۔

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف چین کے پانچ روزہ دورے پر ہیں۔ آج سے پہلے، انہوں نے چین کی سیلیکون ویلی میں Zhongguancun سائنس پارک کا دورہ کیا اور چین میں سائنسی اور تکنیکی ترقی کو سراہا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور چین کے درمیان تعاون کے بے پناہ امکانات کو اجاگر کیا جو پاکستان میں تکنیکی ترقی اور جدت کو فروغ دے سکتا ہے۔

اس موقع پر انہیں ٹیک اسٹارٹ اپس کے کلچر اور سائنس پارک میں ہونے والے جدید ماحول اور جدید تحقیق کے بارے میں بتایا گیا۔ بات چیت میں ٹیک اسٹارٹ اپس، ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سینٹرز اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں ممکنہ تعاون اور شراکت داری پر توجہ مرکوز کی گئی۔ وزیراعظم کے ہمراہ نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار اور وفد کے دیگر ارکان بھی تھے۔

قبل ازیں پاک چین دوستی اور کاروباری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے مشترکہ افہام و تفہیم اور مشترکہ خوشحالی کے سفر کے ذریعے چین کے تعاون اور بات چیت کے نقطہ نظر کو سراہا، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے بین الاقوامی امن، سلامتی اور ترقی کے لیے کثیرالجہتی اور بین الاقوامی قانون کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے پاک چین آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کے لیے پاکستان کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا جو باہمی احترام، اسٹریٹجک اعتماد اور باہمی فائدہ مند تعاون پر مبنی ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور تہذیبی تعلقات پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے پاک چین دوستی کے خصوصی اور منفرد کردار کو نوٹ کیا جو وقت کی کسوٹی پر ثابت قدم ہے۔

وزیراعظم نے بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کی تعمیر کے صدر شی جن پنگ کے وژن اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشیٹو، گلوبل ڈیولپمنٹ انیشیٹو اور عالمی تہذیبی اقدام سمیت اس سے متعلقہ اقدامات کو سراہا۔ وزیر اعظم شہباز نے عصری دنیا کو درپیش امن، سلامتی اور ترقی کے چیلنجوں کا عملی حل فراہم کرنے کے لیے ان اقدامات کی تکمیل کی۔

CPEC کو پاکستان کے اقتصادی اصلاحاتی ایجنڈے کے اہم منصوبے کے طور پر اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ CPEC نے باہمی طور پر فائدہ مند دو طرفہ تعاون کی کامیابی کی کہانی اور پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے ایک مضبوط بنیاد پیش کی۔ وزیراعظم نے اس یقین کا اظہار کیا کہ سی پیک کا اگلا مرحلہ پاک چین اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید گہرا کرنے میں مدد دے گا۔

وزیر اعظم شہباز نے چینی سرمایہ کاروں اور تاجروں پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے استفادہ کریں، خاص طور پر خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے قیام سے جو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو ون ونڈو حل پیش کرتی ہے۔

وزیراعظم نے کان کنی، آئی سی ٹی اور زراعت کے ترجیحی شعبوں میں عملی اور باہمی طور پر فائدہ مند تعاون پر زور دیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں