جیمی ڈائمن ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے، امریکی تجارتی پالیسی کے ممکنہ خطرات کی نشان دہی کرتے ہوئے۔

ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی مہنگائی، کساد بازاری اور امریکہ کی عالمی حیثیت کو نقصان پہنچا سکتی ہے.جے پی مورگن کے سی ای او جیمی ڈائمن

جے پی مورگن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جیمی ڈائمن نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پالیسی نہ صرف قیمتوں میں اضافے اور عالمی معیشت میں سست روی کا باعث بن سکتی ہے بلکہ امریکہ کی بین الاقوامی ساکھ کو بھی کمزور کر سکتی ہے۔

اپنے سالانہ خط میں ڈائمن نے شیئر ہولڈرز کو آگاہ کیا کہ حالیہ ٹیرف اقدامات مہنگائی میں اضافے کا باعث بن رہے ہیں اور اس سے معاشی کساد بازاری کے خدشات مزید بڑھ رہے ہیں۔ اگرچہ یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ آیا یہ ٹیرف براہ راست کساد بازاری کا سبب بنیں گے، تاہم یہ طے ہے کہ یہ معیشت کی رفتار کو ضرور سست کریں گے۔

سی این این کے مطابق ، انہوں نے کہا کہ امریکہ کی عالمی برتری اس کی مضبوط معیشت، عسکری قوت اور اخلاقی اصولوں کی بنیاد پر قائم ہوئی ہے، لیکن “امریکہ فرسٹ” پالیسی اگر “امریکہ تنہا” میں تبدیل ہو گئی تو یہ اس حیثیت کو زک پہنچا سکتی ہے۔

ڈائمن نے زور دیا کہ اقتصادی و سلامتی معاملات آپس میں جُڑے ہوئے ہیں، اور تاریخ میں کئی بار اقتصادی تنازعات نے جنگوں کو جنم دیا ہے۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ چین جیسے ممالک کی جانب سے غیر منصفانہ تجارتی پریکٹسز نے امریکی مزدوروں کو نقصان پہنچایا، تاہم ٹرمپ کے نافذ کردہ ٹیرف توقعات سے کہیں زیادہ سخت اور وسیع ہیں، جس پر اب انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ “تیار ہو جائیں۔”

مارکیٹ میں حالیہ گراوٹ کے باوجود، ڈائمن نے خبردار کیا کہ قیمتوں میں مزید کمی آ سکتی ہے۔ فروری میں بلند ترین سطح تک پہنچنے کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ اب بیئر مارکیٹ کے قریب ہے، جو 2020 کی وبا کے بعد تیز ترین زوال میں سے ایک ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ امریکی معیشت کچھ عرصہ قبل تک مضبوط دکھائی دے رہی تھی، لیکن اب اس پر کئی خطرات منڈلا رہے ہیں، جن میں جیوپولیٹیکل کشیدگیاں اور مالیاتی دباؤ شامل ہیں۔

ڈائمن نے اپنے بیان کا اختتام ان الفاظ پر کیا: “ہم دوسری جنگِ عظیم کے بعد سب سے زیادہ خطرناک اور پیچیدہ جیوپولیٹیکل و معاشی دور سے گزر رہے ہیں۔”

اپنا تبصرہ لکھیں