چین کے صدر شی جن پھنگ 15 ویں برکس سربراہ اجلاس میں شرکت اور جنوبی افریقہ کے سرکاری دورے پر جوہانسبرگ پہنچ گئے۔ منگل کے روز چینی میڈیا کے مطابق جنوبی افریقہ کے صدر سیرل راما فوسا کی قیادت میں جنوبی افریقہ کے متعدد اعلی سرکاری حکام نے ہوائی اڈے پر ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
رامافوسا نے صدر شی کے جنوبی افریقہ کے سرکاری دورے کا گرمجوشی سے خیر مقدم کیا۔
شی جن پنھگ نے کہا کہ میں جنوبی افریقہ کا دوبارہ دورہ کر نے پر بہت خوش ہوں اور چین جنوبی افریقہ تعلقات کو گہرا کرنے اور مشترکہ دلچسپی کے امور پر جنوبی افریقی صدر کے ساتھ خیالات کے تبادلے کا منتظر ہوں۔ شی جن پھنگ نے ہوائی اڈے پر ایک تقریر میں جنوبی افریقی حکومت اور افریقی عوام کو نیک خواہشات پیش کیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس سال چین اور جنوبی افریقہ کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 25 ویں سالگرہ ہے اور چین اور جنوبی افریقہ کی جامع اسٹریٹجک شراکت داری ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین اور جنوبی افریقہ کے تعلقات کے استحکام اور ترقی سے نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچتا ہے بلکہ دنیا میں مزید استحکام بھی پیدا ہوتا ہے۔صدر شی نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ دونوں فریقوں کی مشترکہ کوششوں سے ان کا یہ دورہ مکمل طور پر کامیاب ہوگا۔ شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ ابھرتی ہوئی مارکیٹ کے ممالک اور بڑے ترقی پذیر ممالک کے لئے ایک اہم تعاون پلیٹ فارم کی حیثیت سے ، برکس تعاون کا میکانزم عالمی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے ، عالمی گورننس کو بہتر بنانے اور بین الاقوامی تعلقات میں جمہوریت کو فروغ دینے کے لئے ایک تعمیری طاقت بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مانا جاتا ہے کہ یہ برکس سربراہ اجلاس برکس تعاون کے میکانزم کی ترقی میں ایک اہم نگ میل بنے گا اور ترقی پذیر ممالک کی یکجہتی اور تعاون کو اعلی سطح تک لے جائے گا۔ چین کے صدر نے کہا کہ وہ چین افریقہ رہنماؤں کے ڈائیلاگ میں بھی شرکت کریں گے اور افریقی رہنماؤں کے ساتھ تعاون کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کرنے، ترقی کے مشترکہ طریقوں کی تلاش اور مشترکہ طور پر عالمی امن کو فروغ دینے کے لئے کام کریں گے۔