جعفر ایکسپریس پر دہشتگرد حملہ — چین اور امریکہ کی شدید مذمت، پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے مغویوں کو بازیاب کرا لیا

چین اور امریکہ نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر ہونے والے دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کی ہے اور پاکستان کے ساتھ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مکمل تعاون کا عزم دہرایا ہے۔

یہ حملہ منگل کے روز اس وقت ہوا جب نامعلوم تعداد میں دہشتگردوں نے بولان کے قریب ریلوے ٹریک کو دھماکے سے اڑا دیا، ٹرین پر فائرنگ کی اور جعفر ایکسپریس کو یرغمال بنا لیا۔ یہ ٹرین کوئٹہ سے پشاور کے 30 گھنٹے طویل سفر پر روانہ تھی اور اس میں 400 سے زائد مسافر سوار تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی ہے، جو کہ امریکہ کی جانب سے عالمی دہشتگرد تنظیم قرار دی جا چکی ہے۔

چین کا پاکستان سے اظہار یکجہتی

چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نِنگ نے بدھ کو اپنی معمول کی بریفنگ کے دوران اس دہشتگرد حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ان رپورٹس کو نوٹ کیا ہے اور اس دہشتگرد حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں،۔ چین ہر قسم کی دہشتگردی کی مخالفت کرتا ہے اور پاکستان کی دہشتگردی کے خلاف جنگ، قومی یکجہتی، سماجی استحکام اور شہریوں کی حفاظت کے لیے اپنی مکمل حمایت جاری رکھے گا۔”

انہوں نے مزید کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ انسداد دہشتگردی اور سیکیورٹی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے تاکہ خطے میں امن اور استحکام برقرار رکھا جا سکے۔

امریکہ کی جانب سے مذمت اور ہمدردی کا اظہار

امریکہ نے بھی اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرہ افراد اور ان کے خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر جاری بیان میں کہا کہ پاکستانی عوام کو تشدد اور خوف سے آزاد زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے۔ امریکہ پاکستان کے ساتھ اپنی شراکت داری جاری رکھے گا تاکہ تمام شہریوں کی سلامتی اور حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ ہم اس مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

بازیابی اور آپریشن کی تفصیلات

پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے حملے کے بعد بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا۔ اب تک 190 سے زائد مغویوں کو بحفاظت بازیاب کرا لیا گیا ہے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ دہشتگردوں نے ان شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا تھا، جس کی وجہ سے آپریشن میں غیر معمولی احتیاط برتی گئی۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، تمام دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے جبکہ 37 زخمیوں کو طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ شہید ہونے والے مسافروں کی تعداد کا تعین کیا جا رہا ہے۔

سیکیورٹی فورسز نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رکھا جائے گا۔ صورتحال اب بھی کشیدہ ہے، تاہم بڑی تعداد میں مسافروں کی بحفاظت بازیابی ایک بڑی کامیابی سمجھی جا رہی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں