تحریک نفاذ فقہ جعفریہ فیڈرل کیپیٹل اسلام آبادکے صدر ذوالفقار علی راجہ نے کہا ہے کہ محرم الحرام میں ذکر حسین اور عزاءداری کے حوالے سے مکتب تشیع کیساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ چاردیواری کے اندر مجالس و عزاءداری کو این او سی کی اجازت سے مشروط کرنا بنیادی حقوق کی پامالی ہی نہیں بلکہ آئینی حقوق کے بھی منافی ہے۔
اپنے مذہبی و آئینی حقوق پر سمجھوتہ نہ کرنے والوں کے خلاف مقدمات، گرفتاریاں اور انہیں دہشتگرد قرار دیکر شیڈول فور میں ڈالنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔حکومت موسوی جونیجو معاہدے کے تحت لائسنسی کے ساتھ تمام روایتی جلوسوں کو تحفظ فراہم کرنے کی پابند ہے۔سرکاری شیڈول کو درست کیا جائے نہ کہ قدیمی اور روایتی عزاء داریوں پر قدغنیں لگائی جائیں.
ذوالفقار علی راجہ نے بدھ کے روز نیشنل پریس کلب میں اپنے تنظیمی ساتھیوں علامہ کاظم رضا، سید فخر عباس عابدی و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا امن کمیٹیوں میں کالعدم تنظیموں کے نمائندے براجمان ہیں۔محرم میں قیام امن کے لیے انتظامیہ ان ہی کالعدم تنظیموں کے نمائندوں کے امن کی بھیک مانگ رہی ہوتی ہے۔
ذوالفقار علی راجہ نے مزید کہا کہ نواسہ رسولؐ امام حسین ؑ کے ذکر پر چاردیواری کے اندر بھی پابندی عائد ہے۔وزیر اعظم ، چیف جسٹس اور وفاقی وزیر داخلہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پرامن واعظین و ذاکرین پر پابندیاں عائد کرنے کے بجائے قوانین پر عمل درآمد کرایا جائے تاکہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے یا انتشار پھیلانے کی جرآت نہ ہو سکے۔شیعہ مسلک کی عبادتگاہوں کے قیام کو ممکن بنایا جائے۔