رٹ قائم کرنے سے پہلے ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرےحافظ نعیم

امارت کا منسب سنبھالے ہوئے میری یہ پہلی پریس کانفرنس ہے۔امیر جماعت اسلامی نے اتور کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا

انہوں نے کہا آج میں نے بلوچستان کا دورہ کیا ہے۔وہاں پر جو سب سے بڑی چیز میں نے دیکھی وہاں پر رول آف لا نہیں ہے۔

حکومتیں بنانے والے جب قانون کو پامال کرتے ہیں وہاں امن نہیں ہو سکتا۔بلوچستان میں ریڈی ایشن کا انڈیکس سب سے زیادہ ہے۔آئل اور گیس کے ذخائر سے مالامال صوبہ ہے۔

میرٹ کی بنیاد پر سب کام ہونے چاہیے۔پچاس کی دہائی میں جو سوئی گیس وہاں نکالی گئی لیکن وہاں کے لوگوں کو سہولت کیوں میسر نہیں

ان مسائل سے تو پھر احساس محرومی پیدا ہوگی۔اس کیلئے کام اور گفتگو کی ضرورت ہے.گوادر سے ٹرالر مچھلی لے جاتے ہیں۔
گوادار کے ماہی گیروں کے حقوق پر ڈاکا مارا جائے یہ بھی مناسب نہیں۔مقامی ماہی گیر بے روزگار ہو چکے ہیں۔بلوچستان کو سی پیک میں مناسب حصہ نہیں مل رہا۔

انہوں نے کہا ن لیگ پی پی پی اور ایم کیو ایم کوعوام نے مسترد کر دیا۔جمہوریت میں استعداد ہے کہ دنیا یہاں سرمایہ کاری کرے۔

چیف جسٹس فارم 47 کی بنیاد پر انتخابات کی تحقیقات کریں.اقوام متحدہ میں پاکستان فلسطین کے مسلے پر جو کردار ادا کر رہا ہے وہ قابل ستائش ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ عوامی استقبالیہ منسوخ کر کے 19 مئی کو غزہ میں ملین مارچ کریں گے۔امریکی ایمبیسی کوئی مقدس مقام نہیں ہے۔ امریکہ میں وائیٹ ہاوس کا گھیراو کر لیا جاتا ہے۔ہمارے پرامن مظاہرین کو امریکی ایمبیسی جانے سے روکا گیا۔

گندم بحران اس لیے پیدا ہوا ہے کہ حکومت نے عوام کو دھوکہ دیا ہے۔ نگران حکومت اور موجودہ حکومت دونوں ایک ہی جگہ سے بنی ہیں۔گندم کی امپورٹ کا تسلسل موجودہ حکومت کےدور میں بھی جاری رہا ۔

ہم گندم بحران کے لیے 16 مئی کو مال روڈ پر مارچ کریں گے اور وزیراعلی ہاوس کے سامنے دھرنا دیں گے۔ حکومت نے ہماری مارچ یا دھرنے کو روکا تو ان کا نقصان ہو گا۔

آزاد کشمیر میں حکومت عوامی احتجاج سے نمٹنے میں اور مسائل حل کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔غزہ کی صورتحال بہت بدتر ہوچکی ہے۔بہت بڑے پیمانے پر قتل عام ہو رہا ہے۔رفح پر پانچ دنوں سے اسرائیل حملے کر رہا ہے۔

ہم نے امیر جماعت کے تمام استقبالیہ پروگرام منسوخ کر کے 19 تاریخ کو پشاور میں بہت بڑا غزہ مارچ کریں گے۔ہم پشاور میں اسلام آباد کیلئے ایک بہت بڑا اعلان بھی کریں گے۔

نوجوانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ بڑی ریلیاں فلسطین کے حق میں نکالیں۔ہم مصنوعات کا بائیکاٹ تو کر سکتے ہیں۔حماس نے اسرائیل کو تہس نہس کر دیا ہے۔ایسے مجاہدین ہیں جنہوں نے ایمان کی طاقت سے ٹیکنالوجی کو شکست دے دی۔

میڈیا کے مسائل کو بھی حل ہونا چاہیے میڈیا مالکان اور پریس کلبز کو آزادی اظہار رائے پر آواز اٹھانی چاہیے۔ہم میڈیا کے ساتھ ہیں چاہیتے ہیں کہ میڈیا بھی سچ کی آواز بنے۔

ملک میں قانون کی عملداری اور رول آف لا نہیں ہے۔جو لوگ قانون ہاتھ میں لینا چاہتے ہیں وہ بھی ٹھیک نہیں ہے۔جو جتنا بڑا ذمہ دار ہے اتنا ہی بڑا جوابدہ ہے۔قانون بنانے والے جب لوگوں کو حقوق سے محروم کرتے ہیں وہ بھی مناسب نہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں