تفصیلا ت کے مطابق اسلام آباد پولیس تھانہ نون پولیس کو مسمی گل اکبر ولد دلبر خان نے درخواست دی کہ اس کا بیٹا نعمان اکبر مورخہ 08.05.2024کو گھر سے کام کے لیے نکلا جس سے پھر رابطہ نہ ہو سکا،رات 09بجے اس کو مغوی بیٹے کی ویڈیو موصول ہوئی کہ مجھے نامعلوم ملزمان نے نامعلوم جگہ پر اغواء کیا ہے اور 02کروڑ روپے کا مطالبہ کر رہے ہیں، جس پر تھانہ نون پولیس نے فوری مقدمہ درج کرلیا، ڈی آئی جی آ پر یشنز سید شہزاد ندیم بخا ری نے اس سنگین نوعیت کے وقوعہ کا نوٹس لیتے ہو ئے ایس ایس پی آپریشنز ملک جمیل ظفرکی سر براہی میں ایس پی انڈسٹریل ایریاکی زیر نگرانی خصوصی پولیس ٹیم تشکیل دی، تشکیلی پولیس ٹیم نے اس سنگین نوعیت کے وقوعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتار ی اور مغوی کی بازیابی کے لیے تمام تر وسائل بروئے کارلاتے ہوئے تکنیکی اور انسانی ذرائع کی مدد سے وقوعہ میں ملوث اغو اء کاروں کی تلاش شروع کی،پولیس ٹیم بذریعہ ٹریکر واردات میں استعمال گاڑی کی لوکیشن پر جھنگی سیداں پہنچی تو ملزمان نے اسلحہ آتشیں سے جان سے مارنے کی نیت سے پولیس ٹیم پر سید ھی فائرنگ شروع کردی،، ملزمان کی فائر نگ سے پولیس آفیسر محمد خر م شدید زخمی ہو گئے جبکہ ملزم انصار علی کی ہی فائر نگ سے اس کا ساتھی ملزم مصورخان زخمی ہو ا،ملزم انصار علی اور ملزمہ شیزک فیاض کو گرفتارکر کے ان کے قبضہ سے کلاشنکوف، ایک عدد نا ئن ایم ایم پستول اور ایک عدد تیس بو ر پستول معہ ایمو نیشن اور واردات میں استعمال ہو نے والی گاڑ ی کو قبضہ پولیس میں لے لیا گیا، جبکہ گرفتار ملزمان کے انکشاف و نشاندہی پر مغوی نعمان اکبر ولدگل اکبر کو بازیاب کروایا گیا،جبکہ ملزم مصور خان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دورا ن علاج معالجہ ہسپتال میں دم توڑ گیا، اس سنگین نوعیت کے وقوعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری اور مغو ی کو بغیر تاوان دئیے بازیابی پر ایس ایس پی آپریشنز ملک جمیل ظفر نے ریسکیو15-فیلڈ آفس میں پریس کا نفرنس کے دوران ایس پی انڈسٹریل ایریا اور پولیس ٹیم کی کارکردگی کو سراہا جبکہ اس موقع پر مغوی کی فیملی نے پولیس ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہو ئے اسلام آ باد پولیس کا شکر یہ اداکیا۔
