فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی دفعات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے اور ٹیکس کمپلائنس بڑھانے کے لئے ان افراد کیلۓ انکم ٹیکس جنرل آرڈر جاری کردیا جو ایکٹیو ٹیکس پیئرز لسٹ میں شامل نہیں ہیں لیکن ٹیکس سال 2023 کے لئے انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے پابند ہیں۔
انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 114B کے تحت ایف بی آر نے مذکورہ بالا زمرے میں آنے والے 506671 افراد کی موبائل سمیں بند کرنے کا حکم جاری کر کے فیصلہ کن کاروائی کی ہے۔ ان اقدامات کا مقصد ان افراد کو ٹیکس کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے اور ملک کی اقتصادی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کی ترغیب دینا ہے۔
انکم ٹیکس جنرل آرڈر کے کلیدی نکات درج ذیل ہیں:
1۔ موبائل فون سمیں غیر فعال کرنا: ان افراد کے شناختی کارڈ سے منسلک موبائل سم کارڈز اُس وقت تک بلاک رہیں گے جب تک ایف بی آر یا متعلقہ فرد پر دائرہ اختیار رکھنے والے کمشنر ان لینڈ ریونیو کی طرف سے بحال نہ کئے جائیں۔
2۔ فوری اقدام: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور تمام ٹیلی کام آپریٹرز کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ انکم ٹیکس جنرل آرڈر پر فوری عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔
3۔ کمپلائنس رپورٹ: ٹیلی کام آپریٹرز کو کہا گیا ہے کہ وہ نفاذ کے عمل میں شفافیت اوراکاونٹیبلٹی کا خیال رکھتے ہوئے کمپلائنس رپورٹ 15 مئی 2024 تک جمع کرائیں۔
یہ سٹریٹیجک اقدام ٹیکس دہندگان میں ٹیکس کمپلائنس اور اکاونٹیبلٹی کے کلچر کو فروغ دینے کے لئے ایف بی آر کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ ایف بی آر کا مقصد ان اقدامات اورمتعلقہ سٹیک ہولڈرز کے تعاون کے ذریعے ٹیکس کی بنیاد کو مضبوط کرنا اور قوم کے فائدے کے لئے ایک منصفانہ اور مساویانہ ٹیکس سسٹم کو فروغ دینا ہے۔
یہ تمام افراد اپنی ٹیکس ذمہ داریوں کو فوری طور پر پورا کریں اور انکم ٹیکس جنرل آرڈر کی تعمیل کرتے ہوئے اپنے درست ڈیکلیریشنز جمع کرا کر ٹیکس سال2023 کے لئے اپنے انکم ٹیکس ریٹرن فائل کریں اور اپنی موبائل فون سروسز بحال کرائیں۔