جمعرات کی شام ترجمان اسلام آباد پولیس کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ خواتین میڈیکل کالج طالبات کی وین تھانے بند کرنے کے معاملہ پر آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے سختی سے واقعہ کا نوٹس لے لیا۔
اور سی ٹی او کو فوری انکوائری کرنے کا حکم دیا ہے۔ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق واقعہ کے ذمہ دار کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔
پولیس کی طرف سے جاری بیان میں انکوائری سے قبل ہی ذمہ دار کی تعداد ایک طے کر لی گئی.جس سے واضح ہے کہ انکوائری کے نتائج پہلے سے طے شدہ ہیں۔
طالبات کے والدین نے سی این این اردو سے گفتگو کرتے ہو اپنے ردعمل میں کہا کہ ہماری جوان بیٹیاں سڑکوں پر بے یار و مدد گار چھوڑ دی گئیں.اور نئے آئی جی نے ایک ایسی انکوائری مقرر کر دی ہے جس کے نتائج پہلے سے عیاں ہیں۔یعنی انکوئری کے مقرر کرنے سے پہلے سی ٹی کو ذمہ داروں کی تعداد ایک تک ہی محدود رکھنے کا بھی حکم دے دیا ہے۔
طالبات کے خاندان کے افراد طارق محمود، طاہر کیانی، اور دیگر نے کہا اسلام آباد پولیس کی قیادت کی تبدیلی کے بعد یہاں کے شہریوں کو پولیس نے انتہائی منفی پیغام دیا ہے۔یعنی شہریوں کے خلاف کاروائی کی ابتدا ہی گھر کی خواتین کو ہدف بنا کر کی گئی ہے۔