گلگت بلتستان کے آئندہ انتخابات میں پیپلز پارٹی حکومت بنائے گی۔ہفتہ کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے راہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ گلگت بلتستان کو جو حقوق ملے وہ پیپلز پارٹی کے دور میں ملے ہیں پی پی پی کا گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔
انہوں نے کہا سیاسی جماعتیں اپنے منشور کے مطابق انتخابات میں کامیابی کا دعویٰ کرتی ہیں۔گلگت بلتستان میں عوام کو جو حقوق ملے وہ پیپلز پارٹی نے دیے۔۔گلگت بلتستان کے لوگوں کا پیپلز پارٹی کے ساتھ دلی رشتہ ہے،ہم گلگت بلتستان میں جو حکومت بنانے کا دعویٰ کررہے ہیں وہ طاقت سے نہیں بلکہ اپنی خدمات کی وجہ سے کہہ رہے ہیں،ہم اپنی خدمت سے گلگت بلتستان کی عوام کے دل جیتے ہوئے ہیں اور ہم حکومت بنائیں گے۔
قمر زمان کائرہ نے کہا ہماری خواہش ہے کہ کشمیر، گلگت بلتستان اور پاکستان میں ایک ہی روز انتخابات منعقد کیئے جائیں تاکہ وفاقی حکومت کی طرف سے کشمیر اور گلگت بلتستان کے انتخابات پر اثرانداز ہونے کا امکان ہی نہ رہے۔
اس موقع پر گلگت بلتستان کے قوم پرست رہنما عبد الحمید خان نے اپنے ساتھیوں سمیت پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کا اعلان کیا۔پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے سیکرٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ گلگت بلتستان سے اہم سیاسی شخصیت عبد الحمید خان پی پی پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔عبد الحمید مرکزی سیاست میں کردار ادا کرنا چاہتے ہیں ،پارٹی قیادت کی طرف سے ان کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ان کی شمولیت سے پیپلز پارٹی کو گلگت بلتستان میں تقویت ملے گی۔
عبد الحمید خان نے کہا کہ میرا سیاست سے پرانا تعلق ہےمیں نے سیاست کا آغاز تحریک استقلال سے کیا ،گلگت بلتستان کو سیٹیزن شپ کے حقوق نہیں ملے۔گلگت بلتستان کو پاکستان کی سیاست سے ہمیشہ دور رکھا گیا۔میں 22 سال ملک سے باہر رہا،باہر جاکر اندازہ ہوا ہمارے حقوق یو این او نے نہیں بلکہ پاکستان میں پیپلز پارٹی نے دینے ہیں،اس سے قبل بھی پیپلز پارٹی نے ہمیں پیکیج دیا، ہم نے گلگت بلتستان کے حقوق کے حصول کے لیے پی پی پی میں شمولیت اختیار کی۔
راہنما پیپلز پارٹی فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ مظلوموں کی آواز بنی ہے۔پی پی پی نے آغاز حقوق بلوچستان کیا ، پی پی پی کی قیادت بلوچستان اور گلگت بلتستان کے مسائل حل کرے گی، پی پی پی گلگت بلتستان کے مسائل کے حل کے لیے آواز بنیں گے۔
صدر آصف علی زرداری نے ساتویں مرتبہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سےخطاب کیا، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے مطالبہ ہے کہ جن ممبران نے باجے بجائے ان کے خلاف توہین پارلیمنٹ لگنی چاہیے، صدر نے خطاب میں کشمیر اور فلسطین پر بات کی،بلاول بھٹو زرداری نے سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کی دعوت دی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کے پی سے بھی مطالبہ کریں کہ وہ ان کا چرایا گیا منڈیٹ واپس کریں، پی ٹی آئی فرنچائز بن چکی ہے، تھوڑے عرصہ بعد دیکھیں پی ٹی آئی کے ساتھ کیا بنتا ہے؟ بلوچستان میں جو پیپلز پارٹی نے کام کیا اسی بنیاد پر الیکشن میں ہمیں نتائج حاصل ہوئے،انشاءاللہ ہم گلگت بلتستان کی بھی آواز بنیں گے اور مرکز سے مسائل حل کروائیں گے۔