اسلام آباد: وزارت توانائی پیٹرولیم ڈویژن کے زیر اہتمام ”پیٹرولیم کانفرنس 2024“ 30 جنوری بروز منگل اسلام آباد میں ہوگی۔ تقریب میں صنعتی رہنما، ماہرین اور حکومتی شراکت دار صنعت کو درپیش چیلنجز اجاگر کرنے کے ساتھ پیٹرولیم شعبے کے تازہ ترین رجحانات اور پالیسی اقدامات پر تبادلہ خیال کریں گے۔
تقریب کے مہمان خصوصی نگران وزیراعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ ہوں گے، جبکہ صوبائی وزرائے اعلیٰ اپنے اپنے صوبوں کی نمائندگی کریں گے۔ کانفرنس میں بین الاقوامی مندوبین، حکومتی نمائندے، پالیسی ساز، ریگولیٹرز، توانائی اور پیٹرولیم (ای اینڈ پی) شعبے کے سرمایہ کار شرکت کریں گے۔
مختلف چیلنجز کے باعث پاکستان میں پیٹرولیم شعبے کو سرمایہ کاری میں کمی کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے مقامی پیداوار میں کمی اور توانائی کے درآمدی بل میں اضافہ ہورہا ہے۔ پاکستان اپنی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ تقریباً 85 فیصد تیل کی کھپت درآمدات کے ذریعے پوری جاتی ہے، جبکہ 25 فیصد گیس ایل این جی کے طور پر درآمد کی جاتی ہے جس سے کرنٹ اکاؤنٹ پر بوجھ بڑھ رہا ہے۔
پیٹرولیم کانفرنس 2024 پروفیشنلز، ریسرچرز اور فیصلہ سازوں کے درمیان نیٹ ورکنگ اور روابط کو فروغ دینے کے مواقع فراہم کرے گی۔ شرکاء کو صنعت کے ماہرین سے رابطہ استوار کرنے، ممکنہ شراکتیں بنانے اور صنعت کی تازہ ترین پیشرفت سے باخبر رہنے کا موقع ملے گا۔
کانفرنس میں وزارت نے پاکستان کی تمام پیٹرولیم ایکسپلوریشن اور پروڈکشن کمپنیوں کے لیے دو ورکشاپس کا بھی اہتمام کیا ہے۔ ورکشاپس کے ذریعے تمام شراکت داروں کو بامعنی بات چیت کے لیے ایک اہم اور براہ راست پلیٹ فارم فراہم کیا گیا ہے جس کا مقصد مسائل کو حل کرنا اور صنعت میں سرمایہ کاری کو بڑھانا ہے۔ تمام شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کے ذریعے وزارت پالیسی اور ریگولیٹری تبدیلیوں کا تعین کرے گی جو پاکستان کے پی اینڈ ای سیکٹر کے لیے ضروری ہیں۔
وزارت توانائی کا پیٹرولیم ڈویژن اس کانفرنس کے دوران تمام متعلقہ شراکت داروں کو پالیسی اقدامات سے آگاہ کرے گا۔ وزارت تمام شراکت داروں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے، اہم مسائل کو حل کرنے اور ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے سفارشات بھی پیش کرے گی۔
پیٹرولیم کانفرنس 2024 اُن پروفیشنلز کے لیے اہم تقریب ثابت ہوگی جو باخبر رہنے، ساتھیوں سے روابط قائم کرنے اور پیٹرولیم شعبے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے خواہاں ہیں۔