ایف آئی اے لاہور زون کے اینٹی کرپشن سرکل نے لاہور ، راولپنڈی اور گجرات میں کاروائی کرتے ہوئے اعضاء کی غیرقانونی پیوندکاری میں ملوث بین الصوبائی اور بین الاقوامی گروہ کے ڈاکٹر سمیت 03 ملزمان کو گرفتار کر لیاہےترجمان ایف آئی اے کے مطابق ادارے نے پنجاب ھیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی (PHOTA) لاہور کی طرف سے موصول ہونے والی شکایت پر کاروائی کرتے ہوئے چھاپہ مار ٹیم تشکیل دی جس نے نیفرالوجسٹ ڈاکٹر شہباز ملک کو ضلع گجرات سے، بدنام زمانہ ایجنٹ شہزاد اور ایک پرائیوٹ لیب اٹینڈنٹ ابرار حسین کو ضلع راولپنڈی سے گرفتار کیا۔
ملزم ڈاکٹر شہباز ملک نے مریض فیملی سے انکا گردہ تبدیل کرنے کے عوض ٹوٹل 40 لاکھ روپے طلب کئے جس میں سے 05 لاکھ روپے لاہور میں وصول کیئے جبکہ 05 لاکھ روپے ٹشو ٹائپنگ ٹیسٹ ہونےکے بعد اسکے نمائندہ ایجنٹ شہزاد نے راولپنڈی میں وصول کیے جو کہ ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل لاہور کی ٹیم نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے ملزم ایجنٹ شہزاد کو گرفتار کر کے وصول کی گئی رقم 05 لاکھ روپے برآمد کر لی۔ملزم ڈاکٹر شہزاد ملک نفرالوجسٹ ہے جوغیرقانونی طور پرگردہ ٹرانسپلانٹ کے مریض ایجنٹ شہزاد کو بھجواتا ہے اور آپریشن ہونے کے بعد گجرات کے مختلف پرائیوٹ ہسپتالوں میں انکا اپنی زیر نگرانی علاج کرتا ہے۔درج مقدمہ کا مریض بھی ملزم ڈاکٹر شہباز نے ہی ریفر کیا تھا۔
ملزم شہزاد بدنام زمانہ ایجنٹ ہے جو اس غیر قانونی گھناونے جرم میں اہم ملزم ہے۔ملزم مختلف کارندوں کے ذریعے غریب دیہاتی لوگوں کو ورغلاپھسلا کر ان کا گردہ نکالتے ہیں اور بعدازاں وصول کنندہ جن میں بین الصوبائی اور بین الاقوامی مریض شامل ہیں، کو بھاری رقوم کے عوض بیچنے میں ملوث ہیں۔ملزم ابرار حسین پرائیوٹ لیب اٹینڈنٹ ہے جو کہ ملزم شہزاد کے کہنے پر اسکے ڈونرز یا وصول کنندہ کے گردہ تبدیلی سے پہلے ہونے والی ضروری ٹیسٹ کر کے دیتا تھا اور اسکے لیے اپنا حصہ وصول کرتا تھا ملزم ابرار حسین تقریبا 70 سے ذائد افراد کے ٹیسٹ کر چکا تھا۔ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا۔