سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس محمد فیصل اور جسٹس خادم حسین تینو نے پٹیشن نمبر 1356/23 میں ریٹائرڈ ملازم کے 93 ہزار ادا نہ کرنے پر کمشنر سیسی سلیم رضا کھوڑو کی تنخواہ روکنے کے احکامات دیدیئے۔
سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن کے سابق ڈائریکٹر عثمان میمن جو ایک سینئر شہری بھی ہیں اور 83 سال عمر میں ادارے کو اپنے علاج و معالجہ کے لیے قانونی طور پر 93200 روپے کا کلیم داخل کیا تھا جو سالوں سے فائلوں میں گھوم رہا تھا۔ انھوں نے اپنی اس قانونی ادائیگی کے لیے ایک سال بعد مجبوراً سندھ ہائیکورٹ سے رجوع گذشتہ سماعت کے موقع پر سندھ سوشل سیکورٹی کی انتظامیہ نے ان کو ادائیگی کرنے کا کہا تھا لیکن آج عدالت میں صرف 29 ہزار روپے کا چیک جمع کروایا گیا۔ عدالت نے اس بات پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہ جو معاملات ادارے میں حل ہونے چاہیے وہ سائلین ہائیکورٹ کے کر آرہے ہیں کمشنر سیسی سلیم رضا کھوڑو کی تنخواہ روکنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے انھیں 5 دسمبر کو طلب کرلیا ہے۔ یاد رہے کہ کمشنر سیسی سلیم رضا کے خلاف توہین عدالت کی کئی درخواستیں اس وقت بھی مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔
سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن کے ریٹائرڈ ملازمین گزشتہ چند سالوں سے اپنے جائز علاج و معالجہ کے لیے انتہائی پریشان ہیں ان کی سیسی کے اسپتالوں میں علاج و معالجہ کی سہولت کو سیسی انتظامیہ نے غیرقانونی طور پر بند کیا ہوا ہے۔ اس حوالے سے بھی عثمان میمن کی ایک پٹیشن سندھ ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔