ایرانی سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے کہا ہے کہ اسرائیل کی صیہونی رجیم نے یہ بات جان لی ہے کے اسکا خاتمہ جلد ہونے جارہا ہے، اسی لئے وہ جنگ بندی سے گریز کر رہا ہے۔ اور امریکا بھی اسی لئے نہیں چاہتا کے جنگ بندی ہو ۔
پاکستان اور ایران باہمی تجارت اور اسٹریجیٹ تعلقات کو بڑھانا وقت کی ضرورت ہے۔ ایران اپنی ڈرونز اور دیگر ٹیکنالوجی اسلامی ممالک سے شیئر کرنا چاہتاہے
پاکستان میں ایرانی سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم کراچی میں پاکستان ایران تعلقات، حال اور مستقبل کے موضوع پر خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، تقریب کا اہتمام پاکستان کونسل آف فارن ریلیشنز نے کیا تھا۔ ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ ایران نے پہلی بار اپنا ڈروں بنایا تو اسکا مذاق اڑایا گیا، کہا گیا کہ یہ فوٹو شاپ ہے۔۔آج ایرانی ڈرونز کی جدید ٹیکنالوجی دیکھا کر دنیا کو ہم نے حیران کردیا ہے ، ایران اپنی تمام تر ٹیکنالوجی مسلم ممالک کے ساتھ شیئر کرنے کے لیے تیار ہے،
ایرانی سفیر نے تقریب کے آغاز میں کہا کہ سب سے پہلے میری طرف اسرائیل کے ہاتھوں ہزاروں معصوم فلسطینیوں کی شہادت پر تعزیت قبول کریں
ایران اور پاکستان زبان ،کلچر اور ثقافت کے یکساں رشتوں میں جڑے ہیں ۔ ایران اور پاکستان کے درمیان کمرشل اور معاشی میدانوں میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
روڈ نیٹ ورکس کے دونوم ملک
مشرق اور مغرب کے درمیان پل کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔
کراچی پورٹ گوادر پورٹ اور چاہ بہار کی بندرگاہوں میں باہمی اشتراک کی بہت گنجائش ہے۔
سی پیک کے منصوبوں میں بھی اشتراک ممکن ہے۔
پاکستان ایران تعلقات کے بارے میں ریسرچ سینٹر کا قیام بہت ضروری ہےجو مسائل کےحل پر تحقیق کرے اور تجاویز دے۔
ایران اور پاکستان نو سو کلومیٹر طویل سرحد پر تجارت کے وسیع مواقع ہیں ، تفتان کی سرحد کے ساتھ تجارتی مرکز بنائے جائیں ۔
امد و رفت کے لئے بارڈر کراسنگ پوائنٹس بنائے جاسکتے ہیں ۔
پاکستان چاہے تو اپنے توانائی بحران پر قابو پانے کے لئے ایران سے استفادہ حاصل کرسکتا ہے۔ میڈیا سے گفتگو میں ایرانی سفیر نے کہا کہ غزہ میں ہزاروں بے گناہوں کے قتل کے باوجود اقوام متحدہ میں امریکہ نے جنگ بندی کے خلاف ویٹو کیا ۔ دنیا اسرائیلی مظالم کو جان چکی یے۔ اب اسرائیل کے اندر بھی صہیونی رجیم حکومت اور نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے ہورہے ہیں ۔ہم بہت عرصے سے اسلامی ممالک پر زور دے رہے ہیں کے مشترکہ طاقت بنائی جائے ۔ ایران صہیونی رجیم کے خلاف جدوجہد کرنے والوں کی ہر ممکن مدد کررہا ہے۔
اس سے زیادہ شرم اور بزدلی کی بات کیا ہوگی کے اسرائیل نے کہا کے حماس اسپتال کے اندر سے متحرک ہے۔