سی این این ارود کو دستیاب زرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس کی بھاری نفری اور کسٹم کے درجنوں اہلکاروں میں ٹھن گئی۔آئی جی اسلام آباد کے پی ایس او کے زیراستعمال نان کسٹم گاڑی پر کسٹم اور پولیس کے درمیان شدید جھگڑا ہو گیا۔جمعرات کے روز کسٹم حکام آئی جی اسلام آباد کے پی ایس او ڈی ایس پی نجیب شاہ کے زیر استعمال نان کسٹم گاڑی کو قبضہ میں لینے کے لیے پہنچ گئے۔ مذکورہ نان کسٹم پیڈ گاڑی اینٹی کار لیفٹنگ سیل نے پکڑی تھی اور اس کا مقدمہ درج تھا۔
کسٹم حکام نے تھانہ کراچی کمپنی کی حدود میں آئی جی کے پی ایس او ڈی ایس پی کو روک کر گاڑی ضبط کرنے کی کوشش کی۔کسٹم کے 20 کے قریب افسران اور اہلکاروں نے ڈی ایس پی کو گھیر لیا۔جس پر ڈی ایس پی نجیب نے اپنی مدد کے لیے پولیس کی بھاری نفری موقع پر طلب کر لی۔پولیس کی بھاری نفری نے گاڑی کسٹم حکام کی گرفت سے نکال کر تھانہ کراچی کمپنی منتقل کردی۔
جس پر کسٹم کے افسران نے تھانہ کراچی کمپنی کو گھیرے میں لیکر نان کسٹم گاڑی دینے کا مطالبہ شروع کر دیا۔کسٹم افسران کی طرف سے پولیس کے ڈی ایس پی سے نان کسٹم گاڑی ضبط کرنے کے مطالبے پر پولیس کے اعلی حکام کے حکم پر پولیس کی بھاری نفری نے کسٹم حکام کے خلاف کاروائی کی۔اور کسٹم کے ایک انسپکٹر اور دیگر متعدد اہلکاروں کو تھانے میں بند کرکے تشدد کیا۔
زرائع کےمطابف پولیس اپنے افسر کے زیر استعمال نان کسٹم گاڑی کو کسٹم کی تحویل میں جانے سے روکنے میں کامیاب ہو گئی۔جبکہ پولیس افسر کے زیر استعمال غیرقانونی گاڑی کو ضبط کرنے والے کسٹم اہلکاروں پر شدید تشدد کر کے پولیس افسران پر کسٹم قوانین نافذ کرنے کی روایت قائم ہونے سے قبل ہی ختم کردی۔جب کسٹم حکام پولیس افسر کے پاس موجود غیر قانونی گاڑی کو بھول کر اپنی جان اور عزت بچانے کے لیے پولیس کے رحم کرم پر آ گۓ۔بعد ازاں آئی جی اکبر ناصر خان نے نوٹس لیکر ڈی ایس پی نجیب شاہ کو معطل کرکے انکوائری کا حکم دے دیا اور کسٹم حکام کو رہا کردیا۔جبکہ کسٹم اہلکار پولیس کے تشدد سے نجات ملنے کے بعد پولیس افسران کے خلاف کوئی بھی قانونی کاروائی نہ کرنے کے وعدے کے ساتھ واپس روانہ ہو گئے۔