جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے سربراہ سردار حسن ابراھیم نے ہفتہ کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس منعقد کی۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا آٹا، چینی اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ کے خلاف آزاد کشمیر میں عام آدمی نے تحریک شروع کر دی ہے۔
وہاں عام آدمی سڑکوں پر نکل آیا ہے۔آزاد کشمیر پاکستان کا صوبہ نہیں بلکہ متنازع علاقہ ہے۔جو 3500 میگا واٹ بجلی پیدا کرتا ہے۔بجلی کے بلوں میں موجود ٹیکسز آزاد کشمیر کے عوام پر لاگو نہیں ہوتے۔آزاد کشمیر کے عوام کو بجلی ہیداواری قیمت پر فراہم کی جائے۔آزاد کشمیر پر آئی ایم ایف اور دیگر بیرونی طاقتوں کے ساتھ معائدے نافذ نہیں ہوتے۔
آزاد کشمیر کے عوام کے پاس کوئی زریعہ آمدن نہیں ہے۔عوام کا واحد روزگار پاکستان اور بیرون ملک مزدوری کرنا ہے۔انہوں نے کہا اگر چہ عوام مہنگاِئی سے متاثر ہیں مگر بھارت کے ساتھ تجارت قابل قبول نہیں ہے۔ہم حکومت پاکستان اور حکومت آزاد کشمیر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آزاد کشمیر کے عوام کو مناسب نرخوں پر اشیا خورد و نوش کی فراہمی ممکن بنائی جائے۔
سردار حسن ابراھیم نے کہا آزاد کشمیرمیں ہر طبقے اور ہر جماعت سے وابستہ فرد مہنگائی کے خلاف سراپا احتجاج ہے۔یہ کسی سیاسی جماعت یا سیاسی راہنما کی تحریک نہیں ہے۔بلکہ عام آدمی کی تحریک ہے۔کسی سیاسی جماعت یا سیاسی راہنما کی کاوش سے یہ تحریک شروع نہیں ہوئی۔سی این این اردو سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاحیرت انگیز ہے کہ کچھ سیاسی راہنما احتجاجی تحریک کا کریڈٹ حاصل کرنے کے لیے مظاہرین کے ساتھ شامل ہو رہے ہیں۔