بدھ کے روز جبری گمشدگیوں کے عالمی دن کے موقع پر ڈیفنس آف ہومن رائٹس کے زیر اہتمام اسلام آباد پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔مظاہرین میں بیسیوں گمشدہ افراد کے لواحقین اور ورثا نے شرکت کی۔
مظاہرین نے جبری طور پر کمشدہ افراد کی بازیابی کے لیے نعرے بازی کی۔مظاہرین نے اپنے گمشدہ افراد کی تصاویر ہاتھوں پر اٹھا رکھی تھیں۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئےمقررین نے جبری گمشدگیوں کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔مقررین نے کہا اس دن کو اقوام متحدہ نے کو باضابطہ طور پر جبری طور پر گمشدہ افراد کے نام کیا تھا۔
انہوں نے کہا جبری طور پر گمشدہ شخص اپنے قانونی اور آئنی حق سے محروم ہو جاتا ہے۔جبکہ جبری گشدگی کے نتیجے میں لاپتا شخص اپنی شناخت سے بھی محروم ہو حاتا ہے۔جبری گمشدگی ایشیا میں غیر معمولی نہیں ہے۔مگر ملک میں جبری گمشدگیوں کو جرم قرار دینے کا قانون ہی موجود نہیں ہے۔
جبکہ ملک بھر میں جبری گمشدگیوں کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔مظاہرین نے تمام گمشدہ افراد کو فوری بازیاب کرنے کا مطالبہ کیا۔