پاکستان اور متحدہ عرب امارات نے اپنے دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے، خصوصاً کاروبار، انفراسٹرکچر کی ترقی، ثقافت اور عوامی سطح پر رابطوں کے شعبوں میں۔
یہ بات آج صدر آصف علی زرداری اور ابوظہبی کے ولی عہد اور ابوظہبی ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین شیخ خالد بن محمد بن زاید کے درمیان ایوانِ صدر میں ہونے والی ملاقات میں زیرِ بحث آئی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین، محترم بلاول بھٹو زرداری، خاتون اول/ایم این اے، محترمہ آصفہ بھٹو زرداری، نائب وزیراعظم/وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور اعلیٰ سرکاری حکام نے اس ملاقات میں شرکت کی۔
صدر نے ولی عہد کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے عوامی سطح پر اور ثقافتی تعلقات تین نسلوں پر محیط ہیں اور اس تاریخی رشتہ کو آئندہ نسلوں تک منتقل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
صدر نے متحدہ عرب امارات کی غیر معمولی ترقی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو امارات کی طرف سے ہر سطح پر مسلسل حمایت اور تعاون پر بہت سراہا جاتا ہے۔ انہوں نے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے یو اے ای کے سرمایہ کاروں کو پاکستان کے نئے ابھرتے ہوئے شعبوں میں مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔
ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید نے پاکستان کے ساتھ اپنے تعاون کو مزید بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دورے کے دوران ہونے والے مفاہمت کی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط دونوں ممالک کے درمیان اعتماد اور دیرپا تعلقات کا عکاس ہیں۔
بعد ازاں، صدر آصف علی زرداری نے شیخ خالد بن محمد بن زاید آل نہیان کو پاکستان کے سب سے بڑے سول اعزاز، نشانِ پاکستان سے نوازا، جو پاکستان کے لیے ان کی خدمات اور غیر متزلزل حمایت کا اعتراف تھا۔ شیخ خالد بن محمد بن زاید نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا، اور دونوں ممالک کے طویل المدت اور برادرانہ تعلقات کو مستحکم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
ان کی قیادت میں پاکستان کی معیشت میں اہم سرمایہ کاری اقدامات کا اعلان کیا گیا، جن کا مقصد انفراسٹرکچر، توانائی، صحت کی دیکھ بھال اور ٹیکنالوجی جیسے اہم شعبوں کو فروغ دینا تھا، جس سے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں مدد مل رہی ہے۔