اسلام آباد: اوور سیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کی تنظیم پیوپا کے چیئرمین فہیم اقبال چوہدری نے کہا ہے کہ ایف آئی اے ائیر پورٹس سے بیرون ملک ملازمت کے ویزوں پر جانے والے بچوں کی آف لوڈ نگ کرکے ملکی معیشت اور زرمبادلہ کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ایف آئی اے کی اس کاروائی کو غیر قانونی قراد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت اس ناانصافی اور غیر قانونی عمل کو فوری طور پر روکے۔اورمتاثرہ بچوں کے مالی نقصان کا ازالہ کرے۔ اور مستقل بنیادوں پر مسلے کے حل کے لیےتمام اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ٹاسک فورس قائم کی جائے۔
جمعرات کے روز اسلام آباد پریس کلب میں تنظیم کے سینئر وائس چیئرمین عبدالرزاق، سابق چیئرمین اسد کیانی اور دیگر عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےفہیم اقبال چوہدری نے کہا کہ عرب ممالک میں ملازمت کیلئے جانے والے یہ تمام بچے قانونی طور پر متعلقہ ممالک کے سفارت خانوں اور وزارت خارجہ سے جاری شدہ ویزوں پر بیورو آف ایمیگرینٹس کے علاقائی دفاتر سے مکمل قانونی دستاویزات اور پروٹیکٹر کروانے کے بعد بیرون ممالک کا سفر اختیار کر تے ہیں۔ لیکن ائیر پورٹ پر ایف آئی اے حکام اور ایمیگریشن ڈیپارٹمنٹ یونان کشتی حادثہ کی آڑ میں ان کو کسی بھی قانونی جواز کے بغیر پروازوں سےآف لوڈ کر رہے ہیں۔اگر اس سلسلے کو 24 گھنٹوں میں نہ روکا گیا تو ہم نہ صرف اپنا کاروبار بند کرینگے بلکہ انصاف کیلئے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے پاس جانے پر مجبور ہونگے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایف آئی اے کی ان غیر قانونی کاروائیوں کے متاثرین کی کثیر تعداد سعودی عرب اور امارات میں کام کرنے کے لیے جانے والے بچوں پر مشتمل ہے۔ ان بچوں کا بلا وجہ روزگار بند کیا جارہا ہے جو قیمتی زرمبادلہ بھجوانے اور اس کا حصہ بننے کے لیےجارہے ہیں۔تمام قانونی دستاویزات مکمل کرنے کے باوجود مزدوروں کو غیر قانونی طریقے سے بغیر کوئی وجہ بتائے آف لوڈ کرکے انکا کیریئرتباہ کیا جا رہا ہے۔حالانکہ پروٹیکٹر مکمل کرنے کے بعداگر کسی کا نام ای سی ایل میں نہیں ہے تو ایف آئی اے کا دائرہ اختیارباقی نہیں رہتا۔اس غیر قانونی آف لوڈنگ کے خلاف وفاقی محتسب سے قانونی چارہ جوئی کے لیے بھی رجوع کریں گے۔
اس موقع پر پیوپا کے وائس چیئرمین عبدالرزاق اور سابق چییرمین اسد کیانی نےکہا کہ ہمارے محنت کرنے والے بچوں کے بروقت نہ پہنچنے پر بھارت، بنگلہ دیش اور دیگر ممالک سے افرادی قوت طلب کی جاتی ہے۔جس کے نتیجے میں پاکستانی مزدور بچوں کو مواقع کی دستیابی میں مزید مشکلات کا سامنا ہے۔ لوگوں کوغیر قانونی طور پر بیرون ممالک بھجوانے والوں کی ایف آئی اے کے بدعنوان عناصر پشت پناہی کرتے ہیں۔حکومت انسانی سمگلنگ میں ملوث ملزمان کو روکے تو ہم انکے ساتھ کھڑے ہیں۔ اگر حکومتی ادارے دنیا کو یہ بتا رہے ہیں کہ ہم روزانہ سینکڑوں لوگوں کو غیر قانونی طرز عمل اختیار کر کے سفر سے روک رہے ہیں تو اس عمل سے دنیا میں پاکستانی محنت کشوں کے بارے میں یقینا منفی تاثر ہی قائم کرے گی۔