اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ جنگ بندی خوش آیند اقدام ہے لیکن اس کوایک مستقل اور پائيدار راہ حل میں تبدیل ہونا چاہئے۔
ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے پیر کے روز سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں مزید کہا کہ غزہ سے صیہونی حکومت کی افواج کا مکمل انخلا، انسانی امداد کا بے وقفہ دوام اور غزہ کی تعمیر نو کے لئے ایک جامع پروگرام تیارکرناضرورری ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ سے مکمل انخلا کے لئے صیہونی حکومت میں کوئی ارادہ نہ ہونا اور غزہ کا سیکورٹی کنٹرول اپنے اختیار میں رکھنے پر اس کا اصرار، مستقل اور پائیدار راہ حل کی کوششوں کو کمزور کررہا ہے اور بے ثباتی کا موجب ہے۔سلامتی کونسل کو غزہ کی ارضی سالمیت کے دفاع کے لئے ٹھوس موقف اختیار کرنا چاہئے۔
امیر سعید ایروانی نے کہا کہ عالمی برادری کو فلسطین کے لئے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے انروا کے مشن کے تحفظ اور فلسطینی مہاجرین کی مالی حمایت اور پشت پناہی کو اپنی اولین ترجیح قرار دینا چاہئے۔اورغرب اردن پر صیہونی آبادکاروں کے حملے اور تشدد امن و سلامتی کے لئے سنگین خطرہ ہے جس کی روک تھام کے لئے فوری طور پر ٹھوس اقدام کی ضرورت ہے۔