چین دنیا میں سب سے ذیادہ شجرکاری کرنے والا ملک بن گیا

صحرازدگی کی روک تھام کے لیے اقوام متحدہ کے کنونشن کے اراکین ممالک کی 16ویں کانفرنس سعودی عرب کے شہر ریاض میں منعقد ہو رہی ہے۔صحرازدگی کی روک تھام کے لیے اقوام متحدہ کے کنونشن پر دستخط کے بعد گزشتہ 30 سالوں کے دوران، چین نے صحرازدگی کی روک تھام اور کنٹرول میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، خاص طور پر گزشتہ سال جون سے چین نےشمال مشرقی، شمالی اور شمال مغربی چین کے لیے “تھری نارتھز” منصوبے کا آغاز کیا ۔

اس دوران ، “تھری نارتھز” منصوبے کے علاقے میں جنگلات کی وسعت کی شرح پچھلی صدی کی 70 کی دہائی کےصرف 5فیصد سے بڑھ کر 13.84فیصد تک ہوگئی ہے۔جبکہ 2023 کے اختتام تک چین میں جنگلات کی وسعت کی شرح 25 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے، اورہجنگلات کا ذخیرہ 20 ارب مکعب میٹر سے تجاوز کر گیا ہے اور لگائے گئے جنگلات کا رقبہ دنیا میں پہلے نمبر پر آ چکا ہے، یوں چین دنیا میں شجرکاری میں اضافہ کے شعبے میں سب سے زیادہ خدمات سرانجام دینے والا ملک بن گیا ہے۔

چینی زرائع ابلاغ کے مطابق صحرازدگی کی روک تھام کے لیے اقوام متحدہ کے کنونشن کی ڈپٹی ایگزیکٹو سیکریٹری اینڈریا میسا موریلو نے کہا کہ چین نے زمین کے انحطاط میں اضافے کا ہدف حاصل کرہ لیاہے، جس میں 53 فیصد صحرازدگی کی شکار زمینوں کا مؤثر طریقے سے انتظام کیا گیا ہے۔ چین کی جانب سے تشکیل شدہ سبز “دیوار چین “نے دنیا کے لئے عمدہ مثال قائم کی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں