سندھ کے وزیر برائے توانائی، منصوبہ بندی و ترقی سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کے الیکشن میں کیئے گئے وعدے کے مطابق300 یونٹ بجلی کی مفت فراہمی کے سلسلہ میں پہلے مرحلے میں 100یونٹ تک مفت بجلی کے حوالے سے منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔دوسرے مرحلے میں ہم300 یونٹ تک مفت بجلی کی فراہمی کو ممکن بنائیں گے۔
ناصر حسین شاہ نے جمعہ کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ میں عوام کو دولاکھ سولر پینل دینے کا منصوبہ ہے۔جس کا ورلڈ بنک کیساتھ معاہدہ ہوچکا ہے۔جس کے تحت 50ہزار پینل کی فراہمی کی پہلی بڈ منظور ہو گئی ہے۔
وزیر توانائی نے مزید بتایا کہ صوبائی بجٹ میں پانچ لاکھ گھروں کو سولر پینل فراہمی کیلیئے بجٹ مختص کیا ہے۔اس کے علاوہ تین سولر پارکس بنانے کا پروگرام ہے۔جس کیلیئے دو سے تین سال کا عرصہ درکار ہوگا۔اس سے جو بجلی بنے گی وہ ہم ’این ٹی ڈی سی‘ کو دینگے اور ان سے عوام کو 100یونٹ تک مفت بجلی فراہمی کو ممکن کرینگے۔
سندھ میں سیلاب متاثرین کیلئے دو لاکھ گھر تیار ہو چکے ہیں،اگلے سال جون تک پانچ سے اٹھ لاکھ گھر جبکہ 2029تک 21لاکھ گھر بنا کر دینگے۔انہوں نے کہا سولر پینل کے مستحق افراد کو ہر ضلع میں 13ہزارپینل فراہم کیئے جائینگے۔ایک سولر پینل کے ساتھ ایک پنکھا، تین بلب، بیٹری اور ایک چارجر دیا جائے گا،سولر کے زریعے عوام کو ریلیف دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ 2013سے اب تک سندھ کیلیئے پی ایس ڈی پی میں تین سے چار پرسنٹ سےزیادہ ایلو کیشن نہیں رکھی گئی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم عدلیہ کا حترام کرتے ہیں حالانکہ عدلیہ کے ذریعے ہی ہمارے قائد کا جوڈیشل مرڈر کیا گیا،بی بی اور گیلانی کی حکومتیں ختم کی گئیں۔تنخواہ کے معاملے پر میاں صاحب کو نااہل کردیا گیا،پی ٹی أئی اگر اپنے پارٹی الیکشن کروا لیتی تو اج انہیں ایسی صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ماضی میں ہم سے بھی تلوار کا انتخابی نشان چھین لیا گیاہم نے دوسرا نشان لے لیا۔پارلیمنٹ سپریم ہے ،قانون سازی اس کا حق ہے۔