ملک کے مختلف حصوں میں موسلادھار بارشوں نے تباہی مچا دی ہے جس کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے مون سون کی وقفے وقفے سے بارشوں کا سلسلہ بدھ تک جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔
درہ آدم خیل میں ریسکیو 1122 کوہاٹ نے اطلاع دی کہ سیلابی پانی ایک گھر کے تہہ خانے میں ڈوبنے سے کم از کم 11 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ تہہ خانے سے خواتین اور بچوں سمیت مقتولین کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے علاقے پیرمحل میں تیز بارش کے باعث کرنٹ لگنے سے 3 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے شمال مشرقی پنجاب میں سیلاب کی پیش گوئی کرتے ہوئے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں دریائے راوی کے ڈیگ، بسمٹر اور بین نالہ کے ساتھ ساتھ آزاد جموں و کشمیر میں باغ، حویلی، سدھانوتی، کوٹلی، بھمبر اور بالائی خیبر پختونخواہ میں مردان، سوات، دیر، کوہستان، شانگلہ , مالاکنڈ۔ چناب، وادی نیلم، مظفر آباد، راولاکوٹ، پونچھ، ہٹیاں، کے آس پاس کے علاقوں میں سیلاب کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
منگلا، کابل اور اس کی معاون ندیوں کے جہلم کے اوپری حصے میں اور مرالہ، خانکی اور قادر آباد کے مقام پر چناب میں نچلے سے درمیانے درجے کے دریا کا بہاؤ متوقع ہے۔ تربیلا کے مقام پر دریائے سندھ میں بھی کم سے درمیانے درجے کے بہاؤ کی توقع ہے جبکہ ژوب نالہ میں بہاؤ میں اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
شمالی اور شمال مشرقی پنجاب بشمول لاہور، فیصل آباد، سیالکوٹ، نارووال، گوجرانوالہ، سرگودھا، گجرات، راولپنڈی/اسلام آباد، اور گرد و نواح کے علاقوں کے ساتھ ساتھ جنوبی سندھ کے علاقوں جیسے حیدرآباد، جامشورو، سانگھڑ، بینظیر آباد اور دیگر علاقوں میں شہری سیلاب کا امکان ہے۔
این ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ محکموں پر زور دیا ہے کہ وہ سیلاب اور شدید موسم کے ممکنہ اثرات سے نمٹنے کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کریں۔