متحدہ عرب امارات نے پاکستانیوں کے لیے کوئی باضابطہ ویزا پابندی نہیں لگائی

اسلام آباد: وزارت خارجہ نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی جانب سے پاکستانی شہریوں کو ویزوں کے محدود اجرا سے متعلق تفصیلات قومی اسمبلی میں جمع کروا دی ہیں۔

وزارت نے رپورٹ میں ویزوں کے اجرا میں کمی کی مختلف وجوہات بیان کی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کچھ پاکستانی شہری جعلی ڈگریاں، ڈپلومے اور فرضی ملازمت کے معاہدے جمع کرواتے ہوئے پائے گئے، جس پر یو اے ای حکام کو تشویش لاحق ہوئی۔

مزید کہا گیا کہ بعض پاکستانی شہری ویزا مدت ختم ہونے کے بعد بھی غیر قانونی طور پر یو اے ای میں قیام کرتے ہیں، جو ویزا قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

وزارت نے انکشاف کیا کہ کچھ پاکستانی افراد سیاسی اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے، جس کی وجہ سے یو اے ای نے ویزا پالیسی کو سخت کر دیا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں کا ایک حصہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا غلط استعمال کرتا پایا گیا۔

پاکستانیوں کے لیے کوئی باضابطہ ویزا پابندی نہیں

تحریری رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ پاکستانی شہریوں کے لیے متحدہ عرب امارات کی جانب سے کوئی باضابطہ ویزا پابندی عائد نہیں کی گئی۔

البتہ، یو اے ای کی فیڈرل اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی نے پانچ سالہ ویزا پروگرام کا اعلان کیا ہے۔

نئے ویزا عمل کے تحت واپسی کا ٹکٹ، ہوٹل بکنگ، جائیداد کی ملکیت کا ثبوت (اگر لاگو ہو) اور 3,000 درہم کی پیشگی ادائیگی ضروری ہوگی۔

وزارت خارجہ نے بتایا کہ پاکستانی سفارت خانے نے ابو ظہبی میں ویزا مسائل کو یو اے ای حکومت کے وزارتی اور انڈر سیکریٹری سطح پر اٹھایا ہے۔

پاکستانی حکومت اور وزارت خارجہ اپنے یو اے ای ہم منصبوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ ویزا مسائل کو حل کیا جا سکے۔

اپنا تبصرہ لکھیں