سپریم کورٹ آف پاکستان نے انصاف کی فراہمی میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ 28 اکتوبر 2024 (پیر) سے 29 نومبر 2024 (جمعہ) کے دوران، عدالت نے 4,372 مقدمات کو نمٹا دیا، جب کہ 1853 نئے مقدمات قائم کیے گئے، یہ کامیابیاں مقدمات کے پسماندگی کو دور کرنے اور بروقت ریلیف فراہم کرنے کی جانب ایک نئی تحریک کی عکاسی کرتی ہیں۔ چیف جسٹس اور برادر معزز جج صاحبان نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے انتھک محنت کی ہے کہ ملک کی اعلیٰ ترین عدالت عوام کی ضروریات کے لیے ذمہ دار رہے۔
کیس نمٹانے میں تیزی لانے کے علاوہ، چیف جسٹس نے عدالتی اصلاحات کو اپنے ایجنڈے میں سرفہرست رکھا ہے۔ گزشتہ ماہ کے دوران، انہوں نے اہم شعبوں میں پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے کئی سیشنز کی صدارت کی، جس میں عدالتی کارروائیوں کو جدید بنانے کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی میں پیش رفت، کیس مینجمنٹ کے عمل میں بہتری، اور انسانی وسائل کی اصلاح شامل ہیں۔ ان کوششوں کا مقصد کام کے بہاؤ کو ہموار کرنا، تاخیر کو کم کرنا اور عدالتی عملے کی صلاحیت کو بڑھانا ہے۔ چیف جسٹس نے عدالتی افسران اور عملے کو ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے درکار مہارتوں سے آراستہ کرنے کے لیے صلاحیت سازی اور تربیتی اقدامات کو بھی ترجیح دی ہے۔
عوامی شمولیت کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، معزز چیف جسٹس نے فیڈ بیک میکانزم کے ذریعے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ وسیع تر مشاورت پر زور دیا۔ یہ اقدامات عدلیہ کو زیادہ شفاف، قابل رسائی اور شہریوں پر مرکوز بنانے کے لیے بنائے گئے ہیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ سپریم کورٹ اپنے آئینی مینڈیٹ کو دیانتداری اور کارکردگی کے ساتھ برقرار رکھے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان فوری انصاف کی فراہمی اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہے۔ چیف جسٹس کی قیادت میں ادارہ ادارہ جاتی ترقی، عدالتی بہتری اور عوامی اعتماد کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔