اسٹریٹ کرائم میں جاں بحق اتقاء کے قاتلوں کو پولیس نے گرفتار کر لیا .سندھ اسمبلی میں 44 قائمہ کمیٹیوں اور خصوصی کمیٹیوں کی تشکیل مکمل ہوگئی ہے۔ وزیر داخلہ نے ایوان کو بتایا کہ اسٹریٹ کرائم میں جاں بحق اتقاء کے قاتلوں کو پولیس نے گرفتار کردیا ہے۔ جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضے حکومت ادا کرے گی۔ اسپیکر اویس قادر شاہ کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اسٹریٹ کرائم کے مسئلے پر قائد حزب اختلاف علی خورشیدی نے کہا کہ حال ہی میں ستر نوجوان اسٹریٹ کرائم کے واقعات میں شہید ہوئے ، حکومت وزراء نہ ورثاء کے پاس تعزیت کے لیئے جاتے ہیں اور نہ معاوضے دینے کا کوئی اعلان ہوا۔
اپوزیشن لیڈر کے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں وزیر داخلہ ضیاءالحسن لنجار نے کہا کہ پولیس نے کئی جاں بحق افراد کے قاتلوں کو گرفتار کیا ہے۔ نوجوان انجنیئر اتقاء کے قاتل بھی اسلحے سمیت پکڑے گئے ہیں اور حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اسٹریٹ کرائم میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضے دیئے جائیں گے۔
سندھ اسمبلی میں سیفی برہانی یونیورسٹی اور غیر منقولہ پراپرٹی پراپرٹی ٹیکس وصولی کے بل منظور کر لیئے ہیں۔ جس کے تحت کینٹومنٹ بورڈز ٹیکس وصول کرکے دو فیصد رقم اپنے پاس رکھیں گے دیگر رقم سندھ حکومت کو ادا کی جائے گی۔ سندھ اسمبلی نے 34 قائمہ کمیٹیوں اور 10 خصوصی کمیٹیوں کے ممبران کا انتخاب مکمل کر لیا ہے۔ کمیٹیوں میں تمام جماعتوں کے ارکان شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین نثار احمد کھوڑو اور محکمہ داخلہ کی کمیٹی کی چیئرپرسن فریال تالپور ہوں گی۔ سندھ اسمبلی میں حیدر آباد میں گیس سلینڈر کے واقعے اور جگہ جگہ سیلینڈرز کی دکانوں کی موجودگی اور جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر بحث ہوئی ، جبکہ محکمہ جنگلات اور جنگلی حیات کے متعلق وقفہ سوالات کے دوران مختلف ارکان نے ضمنی سوالات پوچھے۔ اجلاس منگل کے روز دن 11 بجے تک ملتوی ہوگیا۔